آپریشن “وعدہ صادق” دنیا کی عسکری تاریخ کا اخلاقی ترین آپریشن تھا
انہوں نے مساجد میں تین وقت کی باجماعت نمازوں کے انعقاد پر تاکید کی اور کہا: بدقسمتی سے بعض مساجد میں صبح کے وقت باجماعت نماز قائم نہیں ہوتی حالانکہ ہمیں اپنے پروگرامز میں مساجد میں تین وقت نماز باجماعت ادا کرنے کے لئے تاکید کرنی چاہیے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ نے مذہبی آزادی جیسے بنیادی حق پر قدغن لگاتے ہوئے تاریخی جامع مسجد سرنگر میں عید الفطر کی نماز کی ادائیگی سے روک دیا۔
نماز جمعہ کی صفوں میں پاکستانی مسلمانوں کا وحشیانہ اور بزدلانہ قتل ایک دردناک اور افسوسناک سانحہ تھا جس نے دنیا بھر کے شیعوں کے دلوں کو ہلا کر رکھ دیا۔
مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی نے بھی افغانستان کے صوبے قندوز میں جمعہ کے روز مسجد میں ہوئے دہشتگردانہ حملے کی مذمت کی اور اس ملک کے نہتے عوام کو اسلامی ملکوں اور بین الاقوامی برادری کی طرف سے نظر انداز کئے جانے پر افسوس کا اظہار کیا۔
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے ناؕب سربراہ علامہ سید مرید حسین نقوی نے افغانستان کے صوبہ قندوز میں ہزارہ شیعہ مسجد میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
ایم ڈبلیو ایم جی بی کے صوبائی سربراہ کا کہنا تھا کہ گانچھے پولیس بھی اس واقعے میں ملوث لگتی ہے، کریس تھانہ کے تمام عملہ کو تبدیل کیا جائے۔ مسجد اور علم کی بیحرمتی ہم برداشت نہیں کرینگے، جب تک انتظامیہ ایکشن نہیں لیتی ہم خاموش نہیں رہیں گے۔
خود ساختہ صیہونی ریاست کے حکام نے مسجد الاقصیٰ کی اسلامی شناخت ختم کرنے کے لیے تاریخی دروازے باب المغاربہ کا نام تبدیل کرنے کی سازش شروع کردی۔
شیعہ علماءکونسل شمالی پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے مسجد بضعت رسول چک نمبر 376 گ ب جڑانوالہ میں موذن اور نمازی اور بہاولنگر میں موذن کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہوئے مساجد میں نمازیوں کے قتل کی صورتحال پر غوراور آئندہ کے لائحہ عمل کے لئے شیعہ علماءکونسل شمالی پنجاب کی کابینہ کا اجلاس کل بروز ہفتہ لاہور میں طلب کرلیا ہے۔
مصر کے دار الافتاء سے جاری ہونے والے فتویٰ کے مطابق اگر کسی علاقے میں مسجد کی تعمیر ہو رہی ہے جس کے لئے مالی معاونت کی ضرورت بھی ہے تو زکوٰۃ کے ذریعے اس کی تعمیر میں حصہ ڈالنا جائز ہے۔ البتہ ضروری ہے کہ اس علاقے میں کوئی دوسری مسجد موجود نہ ہو جس میں لوگ نماز پڑھ سکیں۔لیکن اگر اس علاقے میں کوئی دوسری مسجد موجود ہو جس میں نماز پڑھی جا سکتی ہو تو نئی مسجد کی تعمیر کے لئے زکوٰۃ دینا جائز نہیں ہے۔