شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف اور کشمیری عوام کی مسلسل حمایت پر ایرانی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پریس ٹی وی چینل کوانٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ تہران اور اسلام آباد نے مشترکہ سرحدوں کے قریب عدم تحفظ اور کسی بھی دہشتگردانہ نقل و حرکت سے نمٹنے کیلے تعاون میں اضافہ کیا ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی سے ملاقات کی، جس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ تہران اسلام آباد کے ساتھ اقتصادی و سکیورٹی تعاون کے سلسلے میں کسی محدودیت کا قائل نہیں ہے اور دونوں ممالک کے مابین اقتصادی و سکیورٹی وفود کا تبادلہ اس مقصد کے حصول میں معین ثابت ہو سکتا ہے۔
افغانستان کی صورتحال پر غور کے لیے اسلامی تعاون تنظیم کا ہنگامی اجلاس آج جدہ میں ہوگا۔ او آئی سی کے اجلاس میں افغانستان کی تازہ ترین صورتحال پر غور کیا جائےگا ۔ یہ اجلاس سعودی عرب کی درخواست پر منعقد کیا جارہا ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے کینیڈئن ہم منصب مارک گارنو سے ٹیلیفون پر بات کی جس میں انہوں نے پاکستانی نژاد ایک مسلم کنبے کے قتل پر مبنی دہشتگردانہ اقدام کی شدید مذمت کی اور مغرب میں روز بروز بڑھتے اسلاموفوبیا پر پاکستان حکومت و عوام کی جانب سے سخت اعتراض درج کرایا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے حرم حضرت علی علیہ السلام کی زیارت کا شرف حاصل کیا۔
وزیر خارجہ اپنے دورہ کے دوران عراق صدر برہام صالح سمیت عراق کی اعلیٰ قیادت سے بھی ملاقات کریں گے، وزیر خارجہ عراقی قیادت کے ساتھ ملاقاتوں میں ہر سال زیارات کیلئے عراق آنے والے زائرین کی مشکلات اور ان کی سہولت کے لیے اقدامات کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کریں گے۔
امریکا سے وطن واپسی پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین میں بنیادی انسانی حقوق سلب کیے جارہےہیں، آج فلسطینی اور کشمیری ڈیموگرافک تبدیلیوں سے پریشان ہیں، مسئلہ فلسطین کےحل تک مشرق وسطیٰ میں چنگاری سلگتی رہےگی اور مسئلہ کشمیر کے حل تک برصغیر میں امن قائم نہیں ہوگا
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے حضرت امام رضا علیہ السلام کی زیارت سے مشرف ہونے کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں کہاکہ مشہد مقدس کی جانب میرے سفر کا اصل مقصد حضرت امام رضا علیہ السلام کی نورانی بارگاہ میں اظہار عقیدت کرنا تھا اور مجھے یقین ہے کہ یہ عظیم امام دونوں ممالک (پاکستان اورایران )کے مابین تعلقات کی ضمانت دے سکتے ہیں۔