حجاب کی رعایت نہ کرنے والوں کو قانون کے مطابق تذکر دینا ضروری اور شرعی فریضہ ہے، آیت الله العظمی نوری همدانی
أنَّهُ إذا قالَ الْمُعَلِّمُ لِلصَّبىِّ قُل بِسمِ اللّهِ الرَّحمنِ الرَّحيمِ فَقالَ الصَّبىُّ بِسمِ اللّهِ الرَّحمنِ الرَّحيمِ كَـتَبَ اللّه ُ بَراءَةً لِلصَّبِىِّ و بَراءَةً لأِبـَوَيهِ و بَراءَةً لِلمُعَلِّمِ
ایران میں فی 100,000 خواتین کے تناسب سے60 دائیاں اور 2.8 زچگی کے ماہرین ڈاکٹرز کی موجود ہیں۔ 100 فیصد شہری رہائشیوں اور 99فیصد دیہاتیوں اور خانہ بدوشوں کے لیے قومی ہیلتھ کوریج نیٹ ورک کا نفاذ ہے
پروگرام میں شرکت کرنے والے تمام علمائے کرام و طلبائے عظام کا شکریہ ادا کیا اوراساتید کرام وطلباء کو نفیس انعامات اور ھدایا سے نوازا گیا۔
جیسے ہم نے تمہارے درمیان خود تم ہی میں سے ایک رسول بھیجا جو تمہیں ہماری آیات پڑھ کر سناتا ہے اور تمہیں پاکیزہ کرتا ہے اور تمہیں کتاب و حکمت کی تعلیم دیتا ہے اور تمہیں ان چیزوں کی تعلیم دیتا ہے جو تم نہیں جانتے تھے لہٰذا تم مجھے یاد رکھو میں تمہیں یاد رکھوں گا اور میرا شکر ادا کرو اور میری ناشکری نہ کرو۔”
وبائل کےغلط استعمال کی وجہ سےجنسی جرائم میں اضافہ ہورہا ہے، ہمیں اپنےبچوں کوسیرت النبی سے آگاہی دینےکی ضرورت ہے۔
اس دوران 28 مئی کے دن علامہ شیخ محمد شفاء نجفی کو متعلقہ کمیٹی میں اپنا موقف منوانے کے لیے مشکلات پیش آئیں تو انہوں نے عقائد کے موضوع پرکسی قسم کی سودا بازی کرنے سے انکار کردیا۔ جس سے ماحول کشیدہ ہوا اور نوبت بائیکاٹ تک جا پہنچی۔ اس مرحلے پر علامہ شیخ محمد شفاء نجفی نے پہلے مفسر قرآن علامہ شیخ محسن علی نجفی اور پھر قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے حالات سے آگاہ کیا اور رہنمائی لی۔
"دانشگاہ آزاد" کے سربراہ جناب ڈاکٹر محمد مہدی طہرانچی نے آیت اللہ علوی گرگانی سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ اس موقع پر آیت اللہ علوی گرگانی نے کہا کہ آپ کا رابطہ جوانوں سے ہے اور نوجوان نسل ہر ملک کی قیمتی اور قابل فخر افرادی قوت ہوتی ہے۔ ان جوانوں کا مستقبل انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
تعلیم و تربیت میں ہدف کا مطلب وہ آخری اور مطلوبہ صورتحال ہے، جس کا شعوری طور پر انتخاب کیا جاتا ہے اور اسے حاصل کرنے کے لئے مناسب تعلیمی و تربیتی سرگرمیاں انجام جاتی ہیں
استاد کی کامیابی وناکامی کا فیصلہ کرنےکی اتهارٹی ہرکسی کے پاس نہیں ہوتی،ہرکسی کا خود ساختہ معیارمعلم کی کامیابی وناکامی کی بنیاد نہیں بن سکتا ،بلکہ اس کا معیار فقط وہی درست ہوسکتا ہے جسے ماہرین تعلیم نے بنایا ہو -