17

گیارہویں رمضان کی دعا اور اس کی تشریح

  • News cod : 16064
  • 24 آوریل 2021 - 0:05
گیارہویں رمضان کی دعا اور اس کی تشریح
دین اسلام میں صرف نماز ، روزہ اورحج و زکاۃ جیسے بافضیلت اعمال کو عبادت نہیں کہتے ، بلکہ اجتماعی ذمہ داریوں کو نبھانا اور بندگان خدا کی خدمت کرنا بھی عبادت ہے ،بشرطیکہ ان کاموں کو  قصد قربت یعنی: اللہ کی رضایت کے لئے انجام دیا جائے۔

تحریر: حجت الاسلام سید احمد رضوی
اَللّهُمَّ حَبِّبْ اِلَيَّ فيہ الْإحسانَ وَكَرِّهْ فيہ الْفُسُوقَ وَالعِصيانَ وَحَرِّمْ عَلَيَّ فيہ السَخَطَ وَالنّيرانَ بعَوْنِكَ ياغياثَ المُستَغيثينَ
اے میرے معبود! اس مہینے میں نیکی اور احسان کو میرے لئے پسندیدہ قرار دے، اور برائیوں اور نافرمانیوں کو میرے لئے ناپسندیدہ قرار دے، اور اپنی ناراضگی اور بھڑکتی آگ کو مجھ پر حرام فرما، اپنی فریادرسی کے واسطے، اے فریادیوں کے فریاد رس
دین اسلام میں صرف نماز ، روزہ اورحج و زکاۃ جیسے بافضیلت اعمال کو عبادت نہیں کہتے ، بلکہ اجتماعی ذمہ داریوں کو نبھانا اور بندگان خدا کی خدمت کرنا بھی عبادت ہے ،بشرطیکہ ان کاموں کو  قصد قربت یعنی: اللہ کی رضایت کے لئے انجام دیا جائے۔
اسلام گوشہ نشینی اور عزلت گزینی کی مذمت کرتا ہے۔ اس کے برعکس سماجی  امور میں حصہ لینے اور اجتماعی ذمہ داریوں پر عمل کرنے کی تاکید کرتا ہے، جن میں سے ایک احسان اور نیکوکاری ہے،  حاجتمندوں کی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے تگ و دور کرنا ہے۔ اس عمل کو  اسلام نے  عبادت کا اہم جزو قرار دیا ہے۔
قرآن :وَتَعاوَنوا عَلَى البِرِّ وَالتَّقوىٰ
وَابْتَغِ فِيمَا آتَاكَ اللَّهُ الدَّارَ الْآخِرَةَ وَلَا تَنْسَ نَصِيبَكَ مِنَ الدُّنْيَا وَأَحْسِنْ كَمَا أَحْسَنَ اللَّهُ إِلَيْكَ وَلَا تَبْغِ الْفَسَادَ فِي الْأَرْضِ إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ الْمُفْسِدِينَ
اسلام میں لوگوں کی حیثیت :
قال رسول الله صلى الله عليه وآله الخلق عيال الله فأحب الخلق إلى الله من نفع عيال الله وأدخل على أهل بيت سرورا
مخلوقات (انسان) اللہ کے عیال ہے اورلوگوں میںسب سے زیادہ اللہ کا محبوب وہ شخص ہے جو عیال اللہ کو نفع پہنچائے اور ان کو خوش کرے
احسان اور نیکو کاری کے مصادیق :
احسان اور نیکی صرف دولت اور صدقہ و خیرات کے ذریعے نہیں بلکہ مختلف طریقوں سے انسان احسان کرسکتا ہے۔ جس کے مختلف مصادیق احادیث میں مذکور ہیں:
1۔  خندہ پیشانی
حضرت امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ہیں:
عن أبي جعفر عليه السلام قال: تبسم الرجل في وجه أخيه حسنة، وصرفه القذى عنه حسنة، وما عبد الله بشئ أحب إلى الله من إدخال السرور على المؤمن
اپنے مومن بھائی سے خندہ پیشانی کے ساتھ پیش آنا بھی حسنہ اور نیکی ہے۔ اللہ تعالیٰ کے نزدیک اس شخص سے زیادہ کوئی محبوب اور پسندیدہ نہیں جو کسی مومن کے دل کو مسرور کردیتا ہے۔
2۔ مومن کو خوش کرنا
حضرت امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں:
عن أبي حمزة الثمالي: قال سمعت أبا جعفر (عليه السلام) يقول: قال رسول الله (صلى الله عليه وآله): من سر مؤمنا فقد سرني، ومن سرني فقد سر الله عزّ وجلّ
جس نے مجھے خوشی پہنچائی ، اس رسول اللہﷺ کو خوش کیا،  جس نے رسول اللہﷺ کو خوش کیا اس نے اللہ کو خوش کر دیا اور جس نے اللہ کو خوش کیا اسے بہشت میں داخل کیا جائے گا۔
3۔ لوگوں کی مشکلات کا حل ڈھونڈنا
حضرت امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں:
لقضاء حاجة امرئ مؤمن أفضل من حجة وحجة وحجة، حتى عد عشر حجج
کسی مومن کی حاجت کو پورا کرنا خدا کے ہاں 20 حج سے زیادہ محبوب ہے کہ ہر حج میں ایک لاکھ سے زیادہ خرچ کیا ہو۔
4۔ اپنے اہل و عیال کی خدمت کرنا
روایت:خدمة العيال كفارة للكبائر، ويطفئ غضب الرب،
اپنے اہل و عیال کی خدمت کرنا بڑےگناہوں کا کفارہ اور پرودگار کی ناراضگی کو ختم کرنے کا ذریعہ ہے۔
نیکو کار،  لوگوں کی پناہ گاہ
حضرت امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں:
خدا کے کچھ ایسے بندے ہیں کہ  دوسرےلوگ اپنی حاجت روائی کے لئے ان کی پناہ لیتے ہیں،یہ لوگ قیامت کے دن امن وامان میں ہوں گے۔
نیکی کی آفت :
ہر چیز پر کوئی نہ کوئی آفت آتی ہے۔ نیکی کی  بھی بہت ساری آفتیں ہیں خصوصا آج کل کے دور میں جہاں کہا جاتا ہے کہ “نیکی کر میڈیا پر ڈال۔” احسان اورنیکو کاری کو دکھاوے کی آفت سے بچانا بہت ہی دشوار ہو چکا ہے۔  اسلام نے پہلے ہی اس کی تاکید کی تھی کہ اگر نیکی کرنا چاہتے ہو تو اسے آفات سے بچانے کا طریقہ بھی سیکھو۔
قرآن: لَا تُبْطِلُوا صَدَقَاتِكُمْ بِالْمَنِّ وَالْأَذَى
حضرت امیر المؤمنین علیہ السلام فرماتے ہیں:
سخاوت اور احسان کے بعد احسان جتلانا ان کی آفت ہے۔
خداوند متعال ہم سب کو لوگوں کی خدمت کرنے اور اس کی آفتوں سے خود اور معاشرے کو بچانے کی توفیق عطا فرمائے،آمین!

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=16064