نیک نامی
علامہ افضل حیدری کا کہنا تھا کہ پارا چنار ایک عرصے سے غیر انسانی رویوں کا شکار ہے، پارہ چنار کے راستوں کو مستقل بنیادوں پر محفوظ بنایا جائے اس کیلئے پارا چنار میں امن کے قیام کیلئے آرمی آپریشن ضروری ہے۔
آپ نے ساری زندگی مدرسہ محمدیہ میں خدمت دین خدا اور فقہ محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں گزار دی
آیت اللہ محفوظی نے اپنی ابتدائی تعلیم ایران کے صوبہ گیلان کے ایک گاؤں رودسر میں مکمل کی اور پھر ہائی اسکول میں داخلہ لیا اسکے تقریباً ایک سال بعد دینی تعلیم حاصل کرنے کے لیے حوزہ علمیہ رودسر میں داخلہ لیا۔
آج اسوہ ایجوکیشن سسٹم میں موجود کم وبیش 25 ہزار طلباء و طالبات ، 50 ہزار سے زائد فارغ التحصیل بشمول 3051 میڈیکل ، 332 آرمی ،169 سی ایس پی،108 ایم فل پی ایچ ڈی،158 انٹرپنیور ، 434 آئی ٹی ایکسپرٹس ، سینکڑوں انجینیرز و ایجوکیشنسٹس شامل ہیں
ابراہیم رئیسی مورخہ 14 دسمبر سنہ 1960ء کو مشہد کے محلہ نوغان میں پیدا ہوئے۔ ان کا سلسلہ نسب ماں اور باپ دونوں کی طرف سے زید بن علی تک پہنچتا ہے۔ انہوں نے مشہد میں مدرسہ علمیہ نواب سے اپنی دینی تعلیم کا آغاز کیا اور سنہ 1975ء میں قم آئے اور حوزہ علمیہ قم میں اپنی تعلیم کو جاری رکھا
ابراہیم رئیسی نے حوزہ علمیہ کے فاضل اساتذہ اور بزرگ علماء کرام جن میں آیت اللہ مشکینی ، آیت اللہ العظمی نوری ھمدانی اور آیت اللہ العظمی مرحوم فاضل لنکرانی شامل ہیں؛ سے کسب فیض کیا۔
آپ نے درس وتدریس کے ذریعے اپنی بابر کت عمر میں بہت کم مدت میں جوان،پرہیزگار ،مجاہد اور بابصیرت شاگردوں کی تربیت کی جن میں سے ہر ایک اسلامی ثقافت،علم،جہاد کے میدان کے علمبردار بنے
آپ نے اپنی زندگی میں مختلف عناوین پر جو کتابیں یا رسالے تحریر کیے ان کی تعداد 411 کے قریب ہے جن میں سے کچھ عناوین کئی جلدوں پر مشتمل ہیں
مجاہدین نے جہاد کے میدان میں نہ صرف دشمن کو ذلیل و خوار کیا بلکہ خداوند عالم کی بارگاہ میں بھی بہترین مقام حاصل کیا ہے۔
آیت اللہ مصباح یزدی کی دوسری برسی کی تقریب حرم حضرت معصومہ (س) قم میں مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی موجودگی میں منعقد ہوئی۔