حجۃ الاسلام مولانا سید باقر حسین نقوی کی نماز جنازہ کل ادا کی جائے گی
عمران خان کا کہنا تھا کہ شیر افضل مروت نے پارٹی کے لئے بہت کام کیا لیکن انکو پارٹی پالیسی کی بار بار خلاف ورزی نہیں کرنی چاہیئے ، وہ اب بھی پارٹی پالیسی کے مطابق چلے تو کوئی ایشو نہیں ہے، اسے نوٹس جاری کیا ہے جواب دینگے تو ٹھیک ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی عراقی ہم منصب سے ملاقات ہو ئی ، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات باہمی دلچسپی کےامورپرتبادلہ خیال کیا گیا اور کثیر الجہتی شعبوں میں دو طرفہ تعاون کےپرگفتگو ہوئی۔
یوم تکبیرپرڈی جی آئی ایس پی آربابر افتخارنے ٹوئٹ میں کہا کہ پاکستان نے 23 سال قبل آج کے دن اپنی جوہری طاقت کا مظاہرہ کیا، مسلح افواج اورقوم خواب کی تکمیل میں حصہ لینے والے تمام افراد کوخراج تحسین پیش کرتی ہے۔
وزیر اعظم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام نے ہی کمزور طبقے کو طاقتور بنایا، خواتین کو حقوق مہیا کئے۔اسلام کے رہنما اصولوں پر عمل پیرا ہو کر ہی انصاف کا نظام رائج ہو سکتا ہے اور ہم کرپشن سے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔
امریکا سے وطن واپسی پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین میں بنیادی انسانی حقوق سلب کیے جارہےہیں، آج فلسطینی اور کشمیری ڈیموگرافک تبدیلیوں سے پریشان ہیں، مسئلہ فلسطین کےحل تک مشرق وسطیٰ میں چنگاری سلگتی رہےگی اور مسئلہ کشمیر کے حل تک برصغیر میں امن قائم نہیں ہوگا
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ہم نے بھی تمام ممالک نے اسرائیلی جارحیت کی بس مذمت کی، عالمی سطح پر مسلمان خود کمزور ہیں، اسی لیے ہمیں طاقت ور کی آواز سننا پڑے گی۔ صدر مملکت کا کہنا تھا کہ کسی قابض کے خلاف مزاحمت عالمی قوانین کے تحت جائز ہے، حماس کی جانب سے اسرائیل پر کئے جانے والے راکٹ حملوں کو جائز سمجھتا ہوں۔
شیری مزاری نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی سربراہی میں بنانے جانے والے 41 ممالک کے اسلامی ملٹری کاؤنٹر ٹیررازم کولیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ یہ وقت نہیں ہے کہ ہم دہشتگردی پر بحث کریں بلکہ یہ وقت ہے کہ اسرائیلی دہشتگردی کے خلاف عملی اقدامات کئے جائیں اگر یہ اتحاد اسرائیل کی دہشتگردی کے خلاف عملی اقدامات شروع کرتا ہے تو وہ ممالک بھی اس میں شامل ہوں گے جو اس اتحاد کا حصہ نہیں ہیں۔
محمد جواد ظریف نے ویانا میں وزارت خارجہ اور ایوان صدر پر غاصب اور جابرصیہونی حکومت کا پرچم نصب کئے جانے پر بطور احتجاج ویانا کا دورہ منسوخ کردیا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ احساس اور درد ہی انسانی معاشرے کی اصل طاقت اور پہچان ہیں۔
فلسطین کی اسلامی استقامتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ بیت المقدس کے مسئلے نے داخلی اور بیرونی سطح پر ایک نیا سیاسی عوامی اور جنگی توازن قائم کر دیا ہے اور سرانجام فلسطینی عوام کا عزم و ارادہ ہی اس جنگ میں کامیاب ہوگا.