تین رکنی کمیٹی ڈیل کے لیے نہیں بات چیت کے لیے بنائی ہے، عمران خان
اٹھارہ ماہ سے بات چیت کیلیے تیار ہیں، تین سیاسی جماعتوں کے علاوہ سب سے بات ہوگی
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق چترال اروندو سیکٹرکےپاس تعینات افغان آرمی کےکمانڈر نے پناہ لینےکیلئےپاک فوج سےرابطہ کیا۔ یہ افغان سپاہی پاک افغان بین الاقوامی سرحد پر واقع اپنی چوکی پر مزید قبضہ جاری رکھنےکےقابل نہیں رہے تھے،لہذا ان 5 افسران سمیت 46 افغان فوجیوں کو پاکستان میں پناہ اورمحفوظ راستہ دیا گیا۔ جس کے بعد 46 فوجی چترال ارندو سیکٹر پہنچے۔
: آزاد کشمیر انتخابات کے لیے پولنگ جاری ہے، قانون ساز اسمبلی کی 45 نشستوں کے لیے 32 لاکھ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں جب کہ انتخابات میں 742 امیدوار حصہ لے رہے ہیں، پی ٹی آئی، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان سخت مقابلے کی توقع ہے۔
پاکستان اور چین نے سی پیک کو مقررہ وقت میں مکمل کرنے اور داسو واقعے کے ذمہ داروں کو بے نقاب کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ دن دور نہیں جب پاکستان ترقی یافتہ ممالک کےساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہوگا۔
تاشقند میں وسطی اور جنوبی ایشیا رابطہ ممالک کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے افغان صدر اشرف غنی نے پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگائے تو وزیراعظم عمران خان نے انہیں فوری جواب دیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ افغان صورتحال کا پاکستان کو ذمہ دار ٹہرانا بہت ناانصافی ہے، جب پاکستان پر الزامات لگائے جاتے ہیں تو مجھے اس پر بہت مایوسی ہوتی ہے۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اب افغانستان میں خدانخواستہ حالات خراب ہوتے ہیں تو ہم مزید افغان پناہ گزینوں کو رکھنے کے متحمل نہیں ہو سکے۔
یوم شہدا کشمیرکے موقع پر اپنی ٹوئٹ میں وزیر اعظم نے کہا کہ یوم شہدا پر کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں، 13 جولائی 1931 کے 22 شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جب ڈوگرہ مہاراجہ کے فوجیوں نے پرامن کشمیری مظاہرین پر فائرنگ کی تھی۔ کشمیریوں پر ظلم و بربریت اور غیرقانونی بھارتی قبضے کے خلاف نئی جدوجہد سامنے آئی ہے۔
متحدہ عرب امارات بدھ کے روز غاصب صیہونی حکومت کے مرکز میں اپنے سفارت خانے کا باضابطہ افتتاح کررہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس موقع پر متحدہ عرب امارات کے سفارتخانے میں ہونے والی تقریب میں صیہونی حکومت کے صدر اسحاق ہرٹزوگ کو بطور مہمان خصوصی دعوت دی گئی ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کے سامنے بیان دیتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بحران افغانستان کے حل میں ایران کے کردار کو انتہائی اہم قرار دیا۔