پانچویں حضرت امام رضا (ع) عالمی کانگریس کے لئے مجتہدین اور فقہاء کے پیغامات
اس دو روزہ عالمی کانگریس میں عراق،لبنان،برکینا فاسو،مالی،امریکہ،اسپین،ہالینڈ،انگلینڈ،برازیل،مراکش ،جارجیا،تھائی لینڈ اوربوسینا سمیت کئی ممالک کے مفکرین اور دانشوروں نے شرکت کی
تہران کی جانب سے شیخ الازہر احمد الطیب کو دی جانے والی دعوت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان دنوں امت مسلمہ کو مکالمے، ہم آہنگی اور یکجہتی کی اشد ضرورت ہے۔
انھوں نے یہ قرآن عثمانی رسم الخط میں ایک جلد میں لکھا ہے تاکہ اپنی موت کے بعد ایک اچھی یادگار چھوڑ سکیں۔انھوں نے کہا: میں نے اپنے خالی وقت کو قرآن مجید لکھنے کے لیے استعمال کیا تاکہ میرے نیک اعمال میں اضافہ ہو۔
حوزہ علمیہ کے استاد نے بتایا: اگر ہم امیرالمؤمنین کے نزدیک اپنی منزلت اور مقام کو دیکھنا چاہتے ہیں، ہمیں ان معیاروں کا خیال رکھنا ہوگا. اگر دنیا ہماری نظروں میں بڑی لگتی ہے، ہم امام(ع) کی نظروں میں چھوٹے ہیں اور اگر اس کے برخلاف ہے، تو ہم امام(ع) کی نظروں میں بڑے ہوں گے.
بالآخر، امریکہ بھر میں پرائمری انتخابات کے اختتام کے ساتھ، مختلف ریاستوں میں ہر پارٹی کے حتمی امیدواروں کے کام کا تعین کر دیا گیا ہے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین فرحزاد نے تاکید کرتے ہوئے کہا: جب انسان کی سوچ ایک عقیدہ اور نظریہ بن جائے تو اس کی اصلاح نہیں ہو سکتی اور پھر انسان کسی کی تنقید کو قبول نہیں کرتا اور اپنے لیے غلط اور خیالی مقام پیدا کرلیتا ہے۔
قرآن کریم سنٹر آستان قدس رضوی کے ڈائریکٹر نے یہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ قرآن کے لیے کام کرنا کبھی خستہ نہیں کرتا ہے اور قرآن کبھی کسی کا منت کش نہیں ہے، نیز کہا: قرآن سے آشنا ہونا زندگی میں بہت مددگار ہے۔ معاشرہ قرآنی معاشرہ بن جائے تو تمام مسائل حل ہو جائیں گے۔
سعودی حکومت کی جانب سے 13 سالہ نوجوان کی سزائے موت کے اجراء پر آل سعود کے کارکنوں اور مخالفین کے شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے ۔
اسی طرح رهبر معظم انقلاب اسلامی کے دو خطابات جو انہوں نے مغربی جوانوں کے نام جاری کیے ہیں روسی زبان میں ترجمہ کیا گیا ہے۔
ان مقابلوں میں 73 ممالک سے قرآء شریک تھے اور حفظ مقابلوں میں تیس منتخب حفاظ کو سلیکٹ کیا گیا جنمیں خواتین، مرد اور قرآت تقلیدی کے شعبے شامل ہیں۔