انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے پاس استقلال اور حریت نہیں ہے تو گویا کچھ بھی ہمارے پاس نہیں۔ یہ سب کچھ ملتا ہے قرآن و اہل بیت سے۔ اہل بیت ؑ کو چھوڑنے والوں نے پہلے دن سے ہی کہہ دیا تھا ہمارے لئے قرآن ہی کافی ہے لیکن رسول اللہ کے فرمان کے مطابق قرآن اور اہل بیت کو ماننے والوں کو حقیقی طور پر اہل ایمان بننا چاہیے۔
جہاد اسلامی فلسطین نے اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت غزہ میں اپنا کوئی فوجی مقصد حاصل نہیں کر پا رہی ہے اسلئے الشفا اسپتال میں بیماروں اور پناہ لینے والے عام شہریوں پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں اور صیہونی جرائم کے ارتکاب میں امریکہ بھی برابر کا شریک ہے۔
رہبر انقلاب نے کہا کہ علامہ طباطبائی کی شخصیت کئی حوالے سے ممتاز تھی جن میں علم، پرہیزگاری، ادب اور فنون لطیفہ سے لگاو، دوستی اور وفاداری شامل ہیں۔ ان کی شخصیت کے کئی علمی پہلو تھے۔
دنیا کی 100 قومیتوں سے تعلق رکھنے والے المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے زیر نگرانی 17 اسکولوں سے منتخب 2000 کے قریب بچوں نے احتجاجی ریلی نکالتے ہوئے غاصب اسرائیل اور اس کے سرپرست امریکہ کے خلاف مردہ باد کے نعرے لگائے۔
مفکر پاکستان علامہ محمد اقبال رحمتہ اللہ علیہ کی شاعری کا یہ خاصہ ہے کہ وہ ہر دور کے لیے جاذب اور رہنما ہےحکیم امت کی وہ انقلابی شاعری جس میں مسلمانوں کی غیرت و حمیت ان کے مقام و مرتبہ اور یہود و نصارٰی کی سازشوں کو بے نقاب کیا گیا ہے
اقوام متحدہ جیسا ادارہ سامراج اور ان قابض قوتوں کے سامنے انتہائی بے بس او ربے کس نظر آرہاہے ،پوری انسانیت اس ظلم و جبر پر چیخ اٹھی ہے مگر افسوس انتہائی تباہی و بربادی کے باوجود دباﺅ ڈالنے والے خاموش ہیں ،
اس پروگرام میں ایران، بحرین، شام اور افغانستان کے شعراء نے غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت اور فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت میں اپنے اشعار پیش کئے، اس پروگرام کو براہ راست فلسطین اسکوائر (میدان فلسطین) پر بھی نشر کیا گیا، اس تقریب میں حمید اصغری بھی بطور ناظم موجود تھے۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ سامراج نے اپنے ناجائز بچے کے تحفظ کےلئے اس بوکھلاہٹ کا شکار ہے کہ وہ تمام بین الاقوامی قوانین اور روایات کو روند چکاہے بلکہ اپنے منصوبوں کو خاک میں ملتا دیکھ کر بد مست ہاتھی کی طرح پاگل ہوچکاہے
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ اقوام متحدہ کی اپنی رپورٹس ہیں کہ ہر چند منٹس میں ایک فلسطینی بچہ شہید ہورہاہے اور اب شہدا کی تعداد گنتی سے بھی باہر ہوتی جارہی ہے