شہید صدر رئیسی کی منگل کو قم میں تشییع ہوگی
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای ایران کے اسلامی انقلاب کو عوامی انقلاب مانتے ہیں۔ آپ کے مطابق دیگر تحریکوں اور انقلابات کے مقابلے میں اسلامی انقلاب کی کچھ منفرد خصوصیات ہیں۔ آپ کے مطابق اس انقلاب کو ختم کرنے میں سامراجی طاقتیں ناکام بھی اسی لئے رہیں کہ یہ انقلاب عوام کی طاقت پر ٹکا ہوا ہے، ان لوگوں کی طاقت پر جن کے ایمان، جذبے، عقیدت اور عزم کے سامنے دشمن کا کوئي حربہ کارگر نہیں ہوتا۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ ہمیں غاصب اسرائیل کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں شیخ راغب حرب کے مؤقف کی ضرورت ہے ، ہمیں اسلامی مزاحمت کی پیشرفت کے لئے شہید عماد مغنیہ کے جذبہ فداکاری کی ضرورت ہے۔ ہم شہید سید عباس موسوی اور تمام شہداء کی وصیتوں کے مطابق عمل کررہے ہیں۔ اسرائیل کی جانب سے ملک و قوم کو درپیش خطرہ میں کسی بھی قسم کی کوتاہی نہیں کریں گے۔
علامہ سید علی مرتضی ٰ زیدی نے کہا کہ جس چیز کا انتساب خدا کے ساتھ ہوجائے اور اس کی قدر نہ کی جائے تو انسان پر آفتوں کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے ۔ انسان خدا کے یہاں ہر ایک نعمت کا جواب دہ ہے ۔ خدا کی نعمتوں کی قدر نہ کی جائے تو خدا کے یہاں اس کی سخت پکڑ ہوتی ہے ۔
آج 11فروری کو ملت ایران 2500سالہ شہنشائیت کے خاتمے اور انقلاب اسلامی کی بیالیسویں سالگرے کاجشن منا رہی ہیں۔ جونہی امام خمینیٖؒ کی قیامت میں ملت ایران نے ملوکیت سے نجات حاصل کر لی اور امریکہ اور اس کے حواریوں کو وہاں سے مار بھگایا تو اس وقت سے تمام مغربی طاقتیں اس انقلاب کو ختم کرنے کے لیے ہر فورم پر ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں لیکن الحمد للہ آج تک یہ انقلاب اپنے مکمل آب و تاب کے ساتھ باقی ہے اور استعماری طاقتوں کی آنکھوں میں کانٹا بن کر دن دگنی رات چوگنی ترقی کر رہا ہے۔
اس انقلاب نے پوری دنیا میں ایک تہلکہ و ہل چل مچا دی ہے، یہ صحیح معنوں میں ایک اسلامی و عوامی انقلاب ہے، جس کی راہنمائی دانشوروں نے کی، اس عظیم جدوجہد کی صف اول میں مسلمان دینی طبقے، طلباء، مزدور، عام چھوٹے ملازم، کسان اور کاریگر تھے۔
امام خمینی رحمتہ اللہ علیہ جیسےبلندپایہ فقیہ،عارف،مفسرقرآن اور زمانہ شناس اہلِ علم نےقرآنی آیات کی وہ تعبیریں پیش کیں جوآئمہ معصومین علیہم السلام نےبیان کی تھیں.
انقلاب اسلامی ایران کو الہیٰ عنایت اور عصر حاضر میں امت اسلامیہ کی شان و عظمت رفتہ کا بے بدل نمونہ عمل ہے ۔
حجۃ الاسلام والمسلمین محمد نذیر عرفانی نے انقلاب اسلامی کے 42ویں سالگِرہ کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ انقلاب اسلامی جن اہداف کے لئے برپا کیا گیا وہ ایسے ہیں کہ جس پر پوری امت مسلمہ متحد و متفق ہے ،انقلاب کے لئے عوامی جدوجہد کاجو طریقہ کار اختیارکیا گیا، اس سے استفادہ کرکے دنیا کے دوسرے خطوں میں بھی اسی قسم کی کوششیں کی جا سکتی ہیں.
علامہ سید ساجد علی نقوی نے انقلاب اسلامی کی 42 ویں سالگرہ کی مناسبت کے عنوان سے کہا ہے کہ 1979ء میں انقلاب اسلامی جن آفاقی اہداف کے لئے برپا کیا گیا وہ ایسے ہیں کہ جس پر امت مسلمہ اور تمام باشعور انسان متحد و متفق ہے، انقلاب اسلامی کے لئے عوامی جدوجہد کا طریقہ کار اختیار کیا گیا۔