مغربی دنیا کا فلسطین کی حمایت میں قیام مذہبی نہیں، نظریاتی ہے، علامہ امین شہیدی
عاشورائی پیغام اور خصوصا اہداف نھضت حسینی کی تبلیغ میں خطباء منبر حسینی کے کردار پر بیان فرمایا کہ خطیب کی فکری قابلیت اور اسلوب کا بھی بڑا اثر ہوتا ہے اور اسی کے ذریعہ خطیب سامعین پر اثر انداز ہوتا ہے اور سامعین کے خدا اور اہلبیت علیھم السلام سے رابطے اور تمسک کو واقعہ کربلاء اور خطبات امام حسین علیہ السلام کے ذریعہ مزید مضبوط کرتا ہے ،
حجۃ الاسلام شیخ علی نجفی نے بیان کیا کہ حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی اور پوپ فرانسس کی ملاقات نے ایک بار پھر پوری دنیا کو نجف اشرف کی اہمیت کا احساس دلایا ہےاورعراقیوں کو اس نعمت پرفخر کرنا چاہئے
حجۃ الاسلام شیخ علی نجفی نےمرکزی دفترکے بیان کی تلاوت کرتےہوئے کہاکہ رسول اللہ ؐکی المناک رحلت سے لیکرہرزمانے میں ہرجگہ اوراب تک شریعت اسلامی اوراس کےمحافظین دنیا میں فتنہ وفساد پھیلانے والےظالموں اور شیطانوں کےزد پر ہیں اور وہ نفس محترمہ اورمقامات مقدسہ کی حرمت کی فکرکئےبغیرمحافظین کوختم کرنے کےمواقع کی تلاش میں رہتےہیں۔
حجۃ الاسلام شیخ علی نجفی نے کہا کہ حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ حافظ بشیر حسین نجفی اکثر کہتے ہیں کہ دین، مقدسات اوروطن کے دفاع میں بندوق کے گھوڑوں کو جو انگلیاں دباتی ہیں ان انگلیوں کے بوسے کو اپنے لئےشرف سمجھتا ہوں، میدان جہاد میں موجود بہادروں کے قدموں کے نیچے کی خاک کو اپنے لئے متبرک اوراپنے لئےشرف سمجھتا ہوں۔
حجۃ الاسلام شیخ علی نجفی نے اپنے خطاب میں کہا کہ منبرحسینی تمام شعبوں میں اورخاص کراخلاقی، تربیتی اورصحیح ہدایت کےلئےعظیم مدرسہ ہے،اسی منبر نے ہمیں مختلف میدان میں انگنت ایسےحقیقی قائدین سےنوازا ہےکہ جن کی خدمات روز روشن کی طرح واضح ہیں اورخاص کردہشت گردوں کےخلاف میدان جہاد میں انکی شجاعت،انکی ثبات قدمی کے لوہے دشمنوں نےمانے ہیں اورانکی یہ قربانیاں مقدسات،وطن اورناموس کے دفاع میں لائق قدر ہیں۔
حوزہ ٹائمز|حجۃ الاسلام شیخ علی نجفی نے کہاکہ آج امت مسلمہ شدید دوہرےحملے کا سامنا کررہی ہے پہلا حملہ اور چیلنج داخلی ہےجسمیں بنام اسلام اور بغیرکسی مناسب دلیل اور وجہ پرایک دوسروں کوکافربنانا ایک دوسرے سےعلی الاعلان اظہارعداوت اوراسکا بائیکاٹ اور دوسرا چیلنج امت مسلمہ کے باہر سے ہے۔