قم المقدسہ میں انہدام جنت البقیع کے موقع پر انٹرنیشنل کانفرنس کا انعقاد
لاہور میں تقریب سے خطاب میں ممتاز عالم دین کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر اگر مخلص اور خدمت کے جذبے سے کام شروع کر دیں تو آدھی سے زیادہ بیماریاں ختم ہو جائیں، اس پیشہ کو کاروبار نہیں خدمت کے جذبے کے تحت کریں، اللہ آپ کی روزی میں خودبخود برکت ڈال دے گا۔
مرجع عالی قدر نے حضرت امیر المومنین علیہ السلام کی سیرت اور عظمت کو بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ خداوند متعال نے رسول اللہ ؐ کے بعد حضرت امیر المومنین علیہ السلام کو دین اور اسلام کا مرکز قرار دیا ہے
انہوں نے کہا کہ تاریخ شاہد ہے کہ مسلمان جب تک نبی کریم (ص) کی تعلیمات پر گامزن رہے کامیابی ان کا مقدر بنی اور جو لوگ منحرف ہوئے انہیں پستی نصیب ہوئی، اس طرح مدینہ کی ریاست ایک ماڈل بنی۔
دنیا کا ہر کلمہ گو حسینی ہے اس لئے اس کی ذمہ داری ہے کہ یزیدیت کے خلاف ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کام کرے اور سیرت امام حسین علیہ سلام کو اپنے کردار پر نافذ کرتے ہوئے پیغام حسینیت دنیا کے کونے کونے میں پہنچائے۔
مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری جنرل و رکن پنجاب اسمبلی محترمہ سیدہ زہرا نقوی نے آسمان امامت و ولایت کے آٹھویں […]
ابوطالب تحقیقاتی اور ثقافتی مرکز کے سربراہ نے کہا کہ بعض اس طرح سے سفسطہ کرتے ہیں کہ چونکہ رسول خدا نے جناب ابوطالب کے جنازے پر نماز نہیں پڑھائی لہذا وہ مسلمان نہیں تھے۔ انہیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ جب تک پیغمبر مکہ میں تھے نماز میت کا حکم نازل ہی نہیں ہوا تھا۔ نماز میت کا حکم پیغمبر اکرم کی مدینہ ہجرت کے بعد نازل ہوا ہے۔
اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان کے مرکزی جنرل سیکریٹری سیدہ طاہرہ موسوی نے 20 جماد الثانی یوم خواتین کے مناسبت سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا ایک حقیقی لیڈر ایک بے مثال بیوی اور ماں کی شکل میں دنیا کی مسلمان خواتین کے لئے ایک مشعل راہ ہے۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے یوم ولادت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ آپ سلام اللہ علیہا نے عملی اور اخلاقی میدان میں جو اصول و نقوش چھوڑے وہ کسی زمانے، معاشرے اور علاقے تک مخصوص نہیں، دنیا بھر کی خواتین کو فکری انتشار، استحصال اور بے راہ روی سے بچانے کا واحد حل سیرت زہرا سلام اللہ علیہا میں مضمر و پوشیدہ ہے۔
انسان کا اپنی اولاد،اعزاواقرباء ،خاندان اور قوم کے لئے نمونہ عمل ہونا اس معنٰی میں ہے کہ اس کا ہر فعل،ہر کام ان سب کے لئے حجت قاطعہ اور واضح دلیل کی حیثیت رکھتا ہے ۔گویا ان افراد کا اپنا ذاتی کوئی فعل،عمل اور سیرت نہیں ہوتی بلکہ اس شخصیت کی سیرت کے سائے میںاپنے کاموں کو انجام دیتا ہےجس کی وہ پیروی کرتاہے