آیت اللہ حافظ ریاض نجفی کا ملک میں جاری سیاسی کشیدگی ، گندم کے بحران پر تشویش کا اظہار
شیعہ علما ءکونسل کے رہنماو ں نے متنبہ کیا کہ اگر ریاستی ادارے پارا چنار کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتے تو ہم سوچنے پر مجبور ہوں گے کہ پاکستان بھر سے شیعیان حیدر کرار اپنے غیرت مند محب وطن ایمانی بھائیوں کے تحفظ کے لیے نکلیں۔
ریلی کے شرکاءنے متنازع فوجداری بل 2021 اور صرف ایک ہی مکتبہ فکر کے ترجمان تعلیمی نصاب کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ زبردستی منظور کی گئی کسی بھی قانون سازی کو تسلیم نہیں کریں گے ۔حکومت تمام مسالک کے لئے قابل قبول نصاب تعلیم تشکیل دے ۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجدعلی نقوی کی اپیل پر شیعہ علماءکونسل ، جعفریہ اسٹودنٹس آرگنائزیشن سمیت دیگر مذہبی تنظیموں اور شہریوں نے چاروںصوبوں، خیبر پختونخوا ، کشمیر ،گلگت بلتستان سمیت ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں یوم القدس منایا۔
ریلی سے خطاب میں وفاق المدارس الشیعہ کے سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری نےکہاکہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اطلاعات کہتے ہیں انہیں قاتلوں کا پتہ ہے تو وہ پھر گرفتار کیوں نہیں کرتے؟ ان کا کہنا تھا کہ حکومت امن وامان قائم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اہل تشیع پاکستان کو بنانے والے ہیں ۔اور اب ان کی نسلوں کو مساجد میں قتل کیا جارہا ہے۔
علماء کو اپنی دینی، تبلیغی ذمہ داری کو بغیر کسی خوف کے ادا کرنی چاہئے تاکہ نوجوان نسل کو مغربی ثقافت اور بے دینی کی طرف جانے سے روکا جاسکے۔
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی سے شیعہ علماءکونسل کے وفد نے حوزہ علمیہ جامعتہ المنتظر میں مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ شبیرحسن میثمی کی قیادت میں ملاقات کی۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے علامہ سید سبطین حیدر سبزواری کو شیعہ علماءکونسل کا مرکزی نائب صدر مقرر کردیا ہے ۔جامعة النجف ڈسکہ ضلع سیالکوٹ کے پرنسپل علامہ سبطین سبزواری دوبار شیعہ علماءکونسل پنجاب کے صدر، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات سمیت مختلف تنظیمی ذمہ داریوں پر کام کر چکے ہیں ۔
ملک بھر میں بالخصوص پنجاب میں عزاداری کے حوالے سے ایک پلاننگ کے تحت آئین ِپاکستان کی دھجیاں اڑاتے ہوئے شہری آزادی کو پامال کیا جارہاہے۔
انہوں نے کہا کہ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کی ہدایت پر محرم کمیٹی دن رات کام کررہی ہے۔ آئین پاکستان کے آرٹیکل20کے مطابق تمام مکاتب فکر کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے اپنے عقائدکے مطابق آزادی کےساتھ عبادات اور رسومات ادا کریں۔ کوئی ایگزیکٹوآرڈر یا SOP عوام کے بنیادی حقوق کوغصب کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔