قم المقدسہ میں انہدام جنت البقیع کے موقع پر انٹرنیشنل کانفرنس کا انعقاد
محسن ملت علامہ صفدر حسین رح کا ذکر کرتا ہوں کہ جنہوں نے یہ مدارس کی تشکیل کا پودا لگایا اور آج یہ پودا تناور درخت بن کر پورے پاکستان میں اپنےثمرات دے رہا ہے
سب سے بڑے انسان وه ہیں جو امام مہدی (عج) کے انتظار میں ہوں کیونکہ ان کے انتظار سے مراد ایک عالمی امید، عالمی خیر و برکت، عالمی عدل و انصاف اور عالمی سطح پر امن و امان.
والد مرحوم نے فریقین کی کتب تاریخ و عقائد کا تحقیقی مطالعہ کیا اور آل محمد کی مظلومیت ان پر واضح ہوتی چلی گئی بالخصوص حضرت زھراء سلام اللہ علیہا کے ساتھ جو کچھ بعد از رحلت نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہوا مثلا فدک کا معاملہ نے ان پر حق و باطل روشن کردیا ۔
انتظار کی تعریف اور اہمیت: ''انتظار'' کے مختلف معانی کئے گئے ہیں، لیکن اس لفظ پر غور و فکر کے ذریعہ اس کے معنی کی حقیقت کوپایا جا سکتا ہے۔ انتظار کے معنی کسی کے لئے چشم براہ ہونا اور کسی کے لئے آنکھیں بچھانا ہے اور انتظار کی قدروقیمت کا دارومدار اس بات پر ہوتاہے کہ کس کا انتظار کیا جارہا ہے اور کیوں انتظار کیا جارہا ہے. اسی طرح انتظار کے ثمرات کا دارومدار بھی اس بات پر ہے۔
حضرت موسی علیہ السلام نے اس وقت تک قیام نہیں کیا جب تک بنی اسرائیل میں پچاس ایسے کذّاب ظاہر ہوئے کہ ان سب کا یہ دعویٰ تھا کہ وہ موسی بن عمران ہیں۔
امام رضا علیہ السلام سے حضرت قائم عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے بارے میں سوال کیا گیا ، تو میں نے سنا کہ وہ فرما رہے تھے : نہ ان کا وجود دیکھا جائے گا اور نہ انکا نام بیان ہو گا۔
مرحوم آیت اللہ محمد تقی بافقی رحمۃ اللہ امام زمان (عج) سے بہت گہرا تعلق اور رابطہ رکھتے تھے ان کا اس حوالے سے ایمان کامل تھا جب بھی ضرورت محسوس ہوتی تو فورا مسجد جمکران میں امام زمان (عج) سے مشرف ہوتے اور اپنی حوائج شرعیہ پیش کرتے تھے ۔