امام صادق علیہ السلام کا اسلامی علوم کے فروغ میں کلیدی کردار
جس میں گرد و نواح کے سیلاب زدگان مریضوں کی طبی امداد میں اہم کردار ادا کیا گیا، جہاں پر تقریباً 410 سے زائد مریضوں کے مفت چیک اپ کے ساتھ مریضوں کو مفت دوائیاں بھی فراہم کی گئیں۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ سزااور جزا ایک عمل ضرورہے مگر ہر قدرتی آفت کو” عذاب “کے زمرے میں ڈال کر بری الذمہ نہیں ہوا جاسکتا، اس میں انسانی نا اہلی، عدم توجہی ، بروقت اقدامات نہ اٹھائے جانے اور پیشگی اطلاعات نہ دینے کے عوامل اور ناقص کارکردگی بھی شامل ہو تی ہے ، گزشتہ کئی عشروں سے مسلسل سیلاب ، زلزلے اور دیگر قدرتی آفات کا ملک کو سامنا ہے مگر کیا امداد کے سوا کوئی اقدام اٹھایاگیا ؟
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجدعلی نقوی نے کہاکہ ایسا کوئی بھی ہتھیار جو انسانیت اور کرئہ ارض کےلئے تباہ کن اس کا کوئی سیاسی، سماجی، اقتصادی، دفاعی یا اخلاقی جواز نہیں البتہ ایک کے بعد دوسرے ملک نے دفاعی میدان میں مقابلے کی غرض سے ان ایٹمی ہتھیاروں کے ذریعے اپنی دھاک بٹھانے کی نہ صرف کوشش کی گئی بلکہ ہیروشیماناگاساکی پر یہ بم برسا کرزمین کے اس خطے سے ہمیشہ کےلئے زندگی کو نہ صرف ختم کردیاگیا
جناب میثم تمار جن کی کنیت ابو سالم تھی اور جنہیں گوہر نایاب سمجھتے ہوئے امیر المومنین ؑ نے غلامی سے نجات دلاکر آزاد کیا
امام علی نقی الہادی نے انفرادی اور ذاتی زندگی میںجہاں انسانوں کی رہنمائی فرمائی وہاں اجتماعی طرز زندگی اور حکمرانی جیسے معاملات میں بھی لوگوں کو ان کی ذمہ داریوں سے آگاہ کیا
شہری تحفظ کے نظام کو فعال کو کیا جائے، قدرتی و ناگہانی آفات سے نمٹے کےلئے پیشگی اقدامات کئے جائیں ، ندی نالوں کی صفائیوں کے ساتھ اووہیڈ برج اورفلائی اوورز کے ساتھ نکاسی آب کا نظام بہتر بنایا جائے
علامہ سید ساجد علی نقوی نے جموں و کشمیرلبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے سربراہ یاسین ملک کو بھارت کی کٹھ پتلی عدالتوں کی جانب سے دی جانے والی سزا کی پُر زور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی عدالتی فیصلہ ظالمانہ وجابرانہ ہے
سابق نائب صدر شيعہ علماء کونسل پاکستان صوبہ سندھ، مولانا جان محمد ونگانى کى نماز جنازہ، حرم حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ عليہا ميں آيت اللہ سيد علوى بروجردى کى اقتداء ميں ادا کردى گئى۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے21 رمضان المبارک امیر المومنین حضرت علی ؑ ابن ابی طالب ؑ کے روز شہادت پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ دیگر فضائل و مناقب اپنی جگہ خانہ کعبہ میں ولادت اور مسجد کوفہ میں شہادت جیسی فضیلت اور امتیاز امیر المومنین ‘ وصی پیغمبر خدا کے حصے میں آیا ۔