مغربی دنیا کا فلسطین کی حمایت میں قیام مذہبی نہیں، نظریاتی ہے، علامہ امین شہیدی
انہوں نے امیر المومنین حضرت علی اور امام رضا علیہما السلام کو عدالت کا بہترین نمونہ قرار دیا اور کہا کہ دونوں ہستیاں عادل ہونے کے ساتھ عدالت خواہ بھی تھیں چنانچہ دونوں کے اقوال میں اس کے نمونے نظر آتے ہیں۔
مذکورہ بالا کورس قرآن کریم کی مختلف لہجوں میں تلاوت اور آواز کے اتار چڑھاو کے طریقوں کو سیکھنے کے بارے تعلیمی و تربیتی لیکچرز پر مشتمل تھا۔
روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کےقرآن انسٹی ٹیوٹ کی بغداد میں موجود شعبہ کی جانب سے (الاشارہ فی القرآن الکریم) کے عنوان سے قرآن سمپوزیم کا انعقاد کیا گیا۔
حجت الاسلام والمسلمین سید صدر الدین قبانچی نےکہا کہ اسرائیل نے ایک بار جنوبی لبنان پر حملہ کرکے اپنی قسمت آزمائی ہے تاہم اسرائیل کو وہاں سے بین الاقوامی قوانین کے تحت رسوائی کے ساتھ نکلنا پڑا تھا۔
یمن کی مستعفی حکومت کے اصلی گڑھ کی حیثیت سے شہر مآرب اگر یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ہاتھوں آزاد ہو جاتا ہے تو یمنی عوام کے خلاف مسلط کردہ سعودی اتحاد کی جنگ کی کایا ہی پلٹ جائے گی۔
انڈونیشیا میں رہبر انقلاب اسلامی کے نمائندے حجت الاسلام عبد المجید حکیم الہی نے تقریب سے خطاب میں جنوب مشرقی ایشیا خاص طور پر انڈونیشیا میں اسلام کی آمد، ڈاکٹر جلال الدین رحمت کی سرگرمیوں اور اسی طرح انڈویشیا نیز جنوب مشرقی ایشیا میں اہل بیت علیھم السلام کی تعلیمات کی ترویج میں ان کے کردار پر روشنی ڈالی ۔
یوكسل کا کہنا تھا کہ امریکہ میں کم لوگ اسلام سے درست آشنا ہے لہذا منفی پروپیگنڈے زیادہ ہوتے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ میں مسجد واقعہ نے مجھے مجبور کیا کہ میں اس کتاب کو لکھوں۔
حجت الاسلام والمسلمین سید وقار احمد کاظمی کی تلاوت کلام اللہ المجید سے اس پروگرام کا اغاز ہوا اور پھر حجت الاسلام و المسلمین سید حیدر عباس زیدی نے اپنی نظامت کے فرائض انجام دیئے۔
یہ کتاب جیسا کہ اس کے نام سے بھی واضح ہے کہ قرآن کریم کے الفاظ، مفردات،بلاغت اور اعجاز بلاغی پر مشتمل ہے جس میں کلمات قرآن کو حروف تہجی(الف با) کی ترتیب سے لغت،بلاغت اور تفسیر کے ساتھ زیر بحث لایا گیا ہے۔
مرجع عالی قدر نے نیدرلینڈ-ہالینڈ اور عراق کے مابین آپسی تعلقات کو مزید بہتر کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آپسی تعلاقات ایسے ہوں کہ اقتصادی طور پر دونوں ممالک ترقی کریں اور خاص کر عراق میں ایسے منصوبوں پر توجہ مرکوز کریں کہ جس سے عراق میں بنیادی سہولتوں، بجلی کے شعبوں میں بہتری آئے اور بے روزگار افراد کو روزگار ملے۔