پانچویں حضرت امام رضا (ع) عالمی کانگریس کے لئے مجتہدین اور فقہاء کے پیغامات
عمران خان کا کہنا تھا کہ شیر افضل مروت نے پارٹی کے لئے بہت کام کیا لیکن انکو پارٹی پالیسی کی بار بار خلاف ورزی نہیں کرنی چاہیئے ، وہ اب بھی پارٹی پالیسی کے مطابق چلے تو کوئی ایشو نہیں ہے، اسے نوٹس جاری کیا ہے جواب دینگے تو ٹھیک ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے میڈیا کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جواب میں کہا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف یورپی پارلیمنٹ کے ارکان کے خط کا خیرمقدم کرتے ہیں، اراکین یورپی پارلیمنٹ کا صدر اور نائب صدر یورپی کمشن کو خط عالمی برادری کی جانب سے بھارت کی مذمت و ملامت کرنے کا ایک اور کھلا ثبوت ہے۔
افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں، پاکستان خطے کے امن میں شراکت دار ہے، ہم مزید کسی محاذ آرائی کاحصہ نہیں بننا چاہتے۔ امریکا کو اڈے دینے سے پاکستان دہشت گردی کا نشانہ بنے گا۔
وزیرِ اعظم عمران خان سے مشیرِ تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد نے ملاقات کی اور وزیرِ اعظم کو ازبکستان دورے کے بعد باہمی تعاون و تجارت کے معاہدوں پر پیش رفت اور سرمایہ کاروں کی طرف سے مثبت نتائج کی پیش گوئی سے آگاہ کیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق چترال اروندو سیکٹرکےپاس تعینات افغان آرمی کےکمانڈر نے پناہ لینےکیلئےپاک فوج سےرابطہ کیا۔ یہ افغان سپاہی پاک افغان بین الاقوامی سرحد پر واقع اپنی چوکی پر مزید قبضہ جاری رکھنےکےقابل نہیں رہے تھے،لہذا ان 5 افسران سمیت 46 افغان فوجیوں کو پاکستان میں پناہ اورمحفوظ راستہ دیا گیا۔ جس کے بعد 46 فوجی چترال ارندو سیکٹر پہنچے۔
: آزاد کشمیر انتخابات کے لیے پولنگ جاری ہے، قانون ساز اسمبلی کی 45 نشستوں کے لیے 32 لاکھ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں جب کہ انتخابات میں 742 امیدوار حصہ لے رہے ہیں، پی ٹی آئی، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان سخت مقابلے کی توقع ہے۔
پاکستان اور چین نے سی پیک کو مقررہ وقت میں مکمل کرنے اور داسو واقعے کے ذمہ داروں کو بے نقاب کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ دن دور نہیں جب پاکستان ترقی یافتہ ممالک کےساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہوگا۔
تاشقند میں وسطی اور جنوبی ایشیا رابطہ ممالک کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے افغان صدر اشرف غنی نے پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگائے تو وزیراعظم عمران خان نے انہیں فوری جواب دیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ افغان صورتحال کا پاکستان کو ذمہ دار ٹہرانا بہت ناانصافی ہے، جب پاکستان پر الزامات لگائے جاتے ہیں تو مجھے اس پر بہت مایوسی ہوتی ہے۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اب افغانستان میں خدانخواستہ حالات خراب ہوتے ہیں تو ہم مزید افغان پناہ گزینوں کو رکھنے کے متحمل نہیں ہو سکے۔