انہوں نے کہا کہ 1925-26 سے خاندان رسالت ص کی برگزیدہ شخصیات، امہات المومنین اور صحابہ کرام سے منسوب تاریخی ورثے اور اثاثے کی موجودہ حالت عوام کے لئے رنج کا باعث بنی ہوئی ہے
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے یہ بات زور دے کر کہی کہ امت مسلمہ کیلئے ضروری ہے کہ وہ ماہ مبارک کے دوران وحی الہٰی کتاب قرآن کریم کے مطالعے کو بالخصوص اپنی عادت بنائیں اور اس کے معانی و مفاہیم پر خصوصی توجہ دے
انہو ں نے مزید کہاکہ دہشت گردی خطے سمیت پاکستان اور ایران کا مشترکہ مسئلہ ہے جس کے خاتمے کےلئے دونوں ممالک میں مذاکرات کے کئی اعلیٰ سطحی دور ہوئے ہیں،
دکھ کی اس گھڑی میں پاکستانی عوام اپنے برادر اسلامی ملک کے ساتھ کھڑی ہے
اقوام متحدہ جیسا ادارہ سامراج اور ان قابض قوتوں کے سامنے انتہائی بے بس او ربے کس نظر آرہاہے ،پوری انسانیت اس ظلم و جبر پر چیخ اٹھی ہے مگر افسوس انتہائی تباہی و بربادی کے باوجود دباﺅ ڈالنے والے خاموش ہیں ،
انہوں نے مزید کہاکہ جماعتیں، تنظیمیں ،گروہ اور بہت سے افراد سیمینارز، ریلیوں اور بیانات کے ذریعے احتجاج کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے جو اہمیت کا حامل ہے لیکن ہائی جیکنگ،کریڈٹینگ یا زیادہ سے زیادہ فارورڈاور شیئرنگ جیسی عمومی مرض میں مبتلا ہونے کی وجہ سے یہ توقع رکھنا بے جا ہے
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا کہ فلسطینیوں کی حمایت کیلئے پاکستان کی جماعتیں،تنظیمیں ا ور گروپس متفقہ و مناسب اقدام اٹھائیں تو بڑا فرق ضرور پڑے گا۔
حوزہ علمیہ قم کے اعلی سطحی وفد نے قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ہے۔
میہ قم کی تاسیس کو 100 سال مکمل ہونے پر جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ(نمائندگی پاکستان) کی جانب سے جامعۃ الکوثر اسلام آباد میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔