پانچویں حضرت امام رضا (ع) عالمی کانگریس کے لئے مجتہدین اور فقہاء کے پیغامات
مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان نے اسرائیلی مظالم کے خلاف 16مئی کو ملک گیر مردہ باد امریکہ و اسرائیل منانے کا عزم بھی کیا جس کے تحت ملک کے گوش و کنار میں احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی۔
کانفرنس میں ملی یکجہتی کونسل کی طرف سے مشترکہ اعلامیہ بھی پیش کیا گیا جس میں کہا گیا کہ اسرائیل ایک غاصب، انتہاپسند اور دہشت گردریاست ہے،جسے عالمی سامراج نے دھونس دھاندلی ، پیسے اور اسلحے کے زور پر فلسطینی سرزمین پر مسلط کر رکھا ہے۔اس ناکام اور غیر فطری ریاست کا زوال نوشتہ دیوار ہے، اس کا خاتمہ دیر یا بدیرناگزیر ہے۔
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور وفاق ٹائمز کی پوری ٹیم کی جانب سے جناب صدرایی عارف کی خدمت میں تعزیت
امریکہ سلامتی کونسل کے اجلاس میں رکاوٹ بنا ہوا ہے تاکہ اسرائیل زمین و آسمان سے فلسطینیوں پر آگ برسا سکے۔ اسرائیل نے زمینی حملے کی بھی دھمکی دی ہے، ایسے میں بیدار انسانی ضمیر خاموش نہیں رہ سکتا۔ قبلہ اول کی حفاظت اور آزادی ، عالم اسلام کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ انسان کے اندر اچھی صفات زیادہ ہوں تو وہ رحمان کا نمائندہ اور شیطان کی صفات زیادہ ہوں تو شیطان کا نمائندہ۔ اچھائیوں، نیکیوں سے اپنے اندر سے شیطان کو نکالا جا سکتا ہے۔شیطان، انسان کو آخری سانس تک گمراہ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ او آئی سی امت مسلمہ کا متفقہ پلیٹ فارم ہے، اسے صرف رسمی اجلاس کی بجائے عملی اقدام اٹھانا ہوگا، او آئی سی حقیقی معنوں میں نمائندگی کا حق ادا کرے کیوں کہ یہ وقت اسی بات کا متقاضی ہے۔
مسئلہ فلسطین کے حوالے سے اسلامی ممالک کی تعاون تنظیم ” او آئی سی” کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق اتوار کو ہونے والے او آئی سی کے اجلاس میں فلسطین کے معاملے پر غور ہوگا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ اس وقت عالم اسلام کا سب سے بڑا مسئلہ فلسطین ہے، جہاں آگ لگی ہوئی ہے، فلسطینیوں نے ایسے حالات میں روزے رکھے ہیں کہ انہیں مسجد نہیں جانے دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کی مائوں، بہنوں، بیٹیوں کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے مردوں کی طرح یہودی فوجیوں کا مقابلہ کیا۔
امتِ واحدہ پاکستان کے سربراہ نے ہا کہ اسرائیلی فورسز کا فلسطینی خاتون کی گردن پر گھٹنہ ٹیکنا 57 اسلامی ممالک کے لئے پیغام تھا کہ مسلم امہ کی ان کے نزدیک کوئی حیثیت نہیں ہے۔ علامہ امین شہیدی نے اس مشکل ترین وقت میں فلسطین کے لئے ایران کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے اسلحہ فراہم کرکے فلسطینی مقاومت کو استحکام بخشاہے اور شیعہ سنی وحدت کی بہترین مثال قائم کی ہے۔