حجاب کی رعایت نہ کرنے والوں کو قانون کے مطابق تذکر دینا ضروری اور شرعی فریضہ ہے، آیت الله العظمی نوری همدانی
ڈیرہ سٹی حسینی چوک پر شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ محمد رمضان توقیر نے پانچویں محرم الحرام کی مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہا شہادتوں کا عظیم مشن کربلا سے شروع ہوا اور ابھی تک جاری ہے۔شہادتیں ہی عزاداری کی بقا ہیں۔
علامہ سید علی رضا رضوی نے اپنے موضوع دین حکمت پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دین کی آمد کا مقصد انسان کو طرح کے عیب سے صاف کرنا ہے اور اسکی سوچ ، فکر ، کردار کو جہالت ، جمود ، قدامت پسندی جیسے مضر امراض سے محفوظ رکھنا ہے۔
علامہ سید علی رضا رضوی کا کہنا تھا کہ اسلام کی بنیاد عقل و منطق پر استوار ہے اور اس کے پیش کردہ تمام نظریات کا تعلق معقولات سے ہے کیونکہ یہ کسی فرد یا جماعت کے تجربات ، تجزیات ، سوچ و فکر کا نتیجہ نہیں بلکہ اسکا مصدر و منبہ وحی الہٰی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جتنا ذکر کربلا کیا جائے گا یاد حسین کا انعقاد ہوگا اتنا زیادہ وحدانیت پروردگار کا اثبات ہوگا اور اس ذات کی عبادت کا طریقہ و سلیقہ ہمیں آئے گا مجلس عزاء کے دروازے ہر آنے والے کے لئے کھلے ہیں یہ امام حسین کا فرش انسانیت کے لئے درسگاہ ہے اہلسنت تو ہماری جان ہیں اس فرش عزا کے دروازے غیر مسلموں پر بھی بند نہیں کیے جاسکتے
حجۃ الاسلام والمسلین سید شفقت علی نقوی نے مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امام زمان عج صرف شیعوں کا امام نہیں بلکہ تمام عالم انسانیت کے امام ہیں۔ تمام مخلوقات کیلئے امام کی اطاعت واجب ہے۔
کعبہ شریف کے اردگرد سے رکاوٹیں ہٹا دی گئیں۔ رکاوٹیں ڈھائی سال قبل کورونا وبا کے باعث لگائی گئی تھیں۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے بلوچستان میں سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کی امداد کے سلسلے میں جاری پاک آرمی کے آپریشن کے دوران ہیلی کاپٹر کے حادثہ پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ کے آخری رسول جب مبعوث برسالت ہوئے تو انہوں نے عالمِ بشریت کو ایک ایسا فلاحی نظام دیا جس کا تعلق جسم کی فلاح اور روح کی سعادت سے ہے اور یہ نظام دنیوی زندگی کی سرفرازی کے ساتھ اخروی زندگی کی سربلندی کا ضامن بھی ہے۔
پاک محرم ایوسی ایشن کے زیرِ اہتمام نشترپارک میں مرکزی عشرہ محرم الحرام ۱۴۴۴ھ کی دوسری مجلس عزا سے علامہ شہنشاہ حسین نقوی نے عقیدہ امامت کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئمہ اہلبیت علیہ السلام نے اپنے اقوال و فرامین کی صورت میں بنی نوع انسان کے لئے اعلی ترین کلیہ قاعدہ اور قانون فراہم کیا ہے