آقای نقوی سے میری بہت گہری دوستی اور محبت کا رشتہ تھا، آیت اللہ رئیسی
شیعیان پاکستان کے نام مرجعیت جہاں تشیع حضرت آیت اللہ العظمی سید علی السیستانی دام ظلہ کا خصوصی سلام و دعا
جواب: اگر مرد جان بوجھ کر عورت کے ساتھ ایسا کام کرے جس سے منی خارج ہو مثلا بوسہ لے، یا مس کرے تو قضاء اور کفارہ دونوں واجب ہے۔
اگر مسئلہ نہیں جانتا تھا اور اپنی جہالت میں معذور تھا یا مطمئن تھا کہ یہ کام روزے کو باطل نہیں کرتا تو اس پر کفارہ واجب نہیں ہے، صرف قضاء کافی ہے۔
اگر معلوم ہو کہ طولانی مدت تک بچے کو ڈبے کا دودھ پلانا اس کے لیے ضرر کا باعث ہے مثلا وہ بچہ جس کے دودھ پینے کے ابتدائی ایام ہوں اور ڈبے کا دودھ پلانا باعث ہو کہ بچہ ماہ رمضان کے بعد ماں کا دودھ نہ پیے اور یہ اس کے لیے ضرر رکھتا ہو تو اس صورت میں بھی گذشتہ صورت کی طرح روزہ واجب نہیں ہے بلکہ فقط قضاء اور کفارہ ہے۔
وہ عورت جو حاملہ ہے اور اس کے ولادت کے ایام قریب ہیں ( آٹھواں اور نواں مہینہ ہو ) اور روزہ اس کے لیے یا اس کے بچے کے لیے ضرر رکھتا ہو تو اس پر روزہ رکھنا واجب نہیں ہے
اگر روزہ کام کرنے سے مانع ہو جب کہ امرار معاش اور خرچ چلانا اسی کام پر موقوف ہو مثلا اتنا کمزور ہو جاۓ کہ پھر کام کرنے کی طاقت نہ رہے یا بہت زیادہ پیاس یا بھوک لگتی ہو جو قابل تحمل نہ ہو
روزے دار کے لیے آنکھ ، کان یا ناک میں دوا ڈالنے کا کیا حکم ہے ؟
جب کوئی شخص قسم کھائے کہ فلاں کام انجام دے گایا ترک کرے گا تو مثلاً قسم کھائے کہ روزہ رکھے گایاتنباکواستعمال نہیں کرے گاتواگربعدمیں جان بوجھ کر اس قسم کے خلاف عمل کرے تو گناہ کیا ہے اور ضروری ہے کہ کفارہ دے یعنی ایک غلام آزاد کرے یا دس فقیروں کوپیٹ بھرکرکھاناکھلائے یاانہیں پوشاک پہنائے اوراگران اعمال کوبجانہ لا سکتا ہو توضروری ہے کہ مسلسل تین دن روزے رکھے ۔