آزادکشمیر کی صورتحال؛ صدر مملکت نے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا
معترضین اور ناقدین کا کہنا ہے کہ ایران اس وقت اسرائیل سے لڑنے کے بجائے اس کے ساتھ دوستی اور مفاہمت کا راستہ اختیار کرتے ہوئے فلسطین میں صہیونیوں سے مل کر اہلِ تشیع کو مضبوط کرے۔
عارف علوی نے بیان میں کہا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کے حقوق اور عوام پر غاصبانہ قبضے اور ظلم و ستم کی مذمت کے بغیر امن کی طرف پیش رفت ممکن نہیں۔
ایک انٹرویو میں حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ہمیں جنگ میں شہید جنرل قاسم سلیمانی جیسے تھنک ٹینک کی ضرورت تھی اور شہید جنرل قاسم سلیمانی ہمارے فیصلوں میں شامل رہتے اور نئی تجاویز دینے والوں کی قدردانی کرتے اور انکی تجاویز پر عمل کرتے۔
علامہ عارف واحدی نے مزید کہا کہ ہمیں افسوس ہے کہ ہم ماہ مبارک میں ہیں جو رحمتیں اور برکتیں سمیٹنے کا مہینہ ہے، محبت و بھائی چارے کا مہینہ ہے، مگر ہمارے سیاسی رہنماؤں نے گالم گلوچ، توہین و تحقیر اور بدتہذیبی کے کلچر کو فروغ دیکر اس کے تقدس کو پامال کیا ہے۔
اپنے ایک بیان میں پاکستان سنی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں روزہ دار نمازیوں پر اسرائیلی فوج کی شیلنگ اور فائرنگ کھلی دہشتگردی ہے۔
نجف اشرف کے امام جمعہ حجۃ الاسلام والمسلمین سید صدرالدین قبانچی نےخطبہ جمعہ دیتے ہوئے کہا کہ عراقی عدلیہ سے مطالبہ کرتے ہےکہ وہ مظاہرین کے قتل میں ملوث افراد کا سراغ لگا کر انہیں قانون کے کٹہرے میں لائے۔
ترجمان جماعت اسلامی قیصر شریف کے مطابق سراج الحق نے کہا ہے کہ فلسطین میں روزانہ انسانی المیے جنم لے رہے ہیں، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے علمبردار بہرے، گونگے بنے ہوئے ہیں۔ سراج الحق خود 21 مئی کو اسلام آباد میں بڑے احتجاجی مظاہرے کی قیادت کریں گے۔
لیاقت بلوچ نے جامع مسجد الاعلیٰ اچھرہ لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا بھر میں فلسطینیوں کی حمایت میں جوش و خروش کا جذبہ عالم اسلام کی بیداری کی علامت ہے۔ اسرائیلی جارحیت کیخلاف فلسطینی عوام کا عزم ناقابل شکست ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ یہ جو ship اٹکائی گئی تھی سوئس کینال میں یہ اسرائیل اور انڈیا کی ملی بھگت تھی۔ اس سے مصر کو اربوں ڈالر کا فائدہ ہوتا تھا۔ اور اسرائیل چاہتا ہے کہ ایک اور کینال وہ اپنی طرف کھود دے تاکہ یہاں کا فائدہ اپنی طرف لے جائے۔ اب دیکھیں کہ یہاں شپ پھنسی ہے اور وہاں انہوں نے اعلان کردیا کہ ہم ایک اور ٹنل بنانے جا رہے ہیں۔ دنیا بے وقوف نہیں ہے۔ اسرائیل دس سال سے اس کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔