قم المقدسہ میں انہدام جنت البقیع کے موقع پر انٹرنیشنل کانفرنس کا انعقاد
امامت عہد خدا ہے خدا کہتا ہے کہ یہ میرا عہد ہے پس ضوابط کے بغیر نہیں ملے گا
فاطمہ س ہمیشہ تک "راہ" بھی ہے، "نشانی" بھی ہے، "رہنما" بھی ہے، "رہبر" بھی ہے اور مزاحمت کا رول ماڈل بھی ہے۔
نظام ولایت و امامت کا مظہر کامل علی ابن ابی طالبؑ کی ذاتِ مقدس ہے جنہوں نے تفہیم دین میں نبی کے وصی کے طور قابل تقلید کردار ادا کیا،پیغمبرِ خ±دا نے فرمایا کہ اے علی ؑ میں نے تنزیل پر جنگ کی ہے آپؑ تاویل پر جنگ کریں گے۔
حضرت آیت اللہ العظمی الشيخ محمد یعقوبی کا قم میں نمائندہ حجۃ الاسلام والمسلمین الشيخ قیس الطایی النجفی نے عید غدیر کی مناسبت سے وفاق ٹائمز کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ تمام مسلمانوں کا اس بات پر اتفاق ہے کہ آیہ ابلاغ (يَا أَيُّهَا الرَّسُولُ بَلِّغْ مَا أُنْزِلَ إِلَيْكَ مِنْ رَبِّكَ ۖ وَإِنْ لَمْ تَفْعَلْ فَمَا بَلَّغْتَ رِسَالَتَهُ ۚ وَاللَّهُ يَعْصِمُكَ مِنَ النَّاسِ ۗ إِنَّ اللَّهَ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الْكَافِرِينَ) غدیر خم ميں نازل ہوا ہے رسول اللہ نے خدا کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے ایک اہم ترین فریضہ ادا کیا۔
جو علی (ع) اور ان کے صلب سے آنے والی میری اولاد کی امامت کا اقرار نہ کرے، اس کے دنیا و آخرت کے تمام اعمال برباد ہو جائیں گے
قال رسول اللہ (ص):لكل نبىّ ووصىّ وارث وان عليّا وصيّى و وارثى
امام جعفرصادق (ع) بروز جمعہ طلوع فجر کے وقت اور دوسرے قول کے مطابق بروز منگل 17 ربیع الاول سن 80 ھ ق کو مدینہ منورہ میں پیدا ہوۓ ۔ روایات کے مطابق فرزند رسول حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے اپنے والد بزرگوارحضرت امام محمد باقر علیہ السلام کی شہادت کے بعد اکتیس سال کی عمرمیں ایک سوچودہ ہجری قمری کوعوام کی ہدایت و رہنمائی کا فریضہ سنبھالا اور منصب امامت پر فائز ہوئے۔ آپ کا دور امامت چونتیس برسوں پر محیط ہے ۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے 15 رمضان یوم ولادت حضرت امام حسنؑ کے موقع پر کہا ہے کہ نواسہ رسول اکرم (ص) حضرت امام حسنؑ جوانان جنت کے سردار ہیں۔ آپؑ کے علم، حلم، جلالت اور کرامت میں عکس رسول اکرم (ص) واضح طور پر نظر آتا ہے۔ پیغمبر اکرم (ص) نے اپنی بیٹی کی خواہش پر امام حسن مجبتیٰؑ کو سرداری عنایت کی۔
قارئین محترم نابغہ بچے ایسے دماغ کے حامل ہوتے ہیں کہ کم عمر میں ہزاروں قسم کی چیزیں یاد کرلیتے ہیں اور علوم کی مشکلوں کو حل کرتے ہیں اوران کی محیّر العقول صلاحیت لوگوں کو انگشت بہ دندان کردیتی ہے.