انہوں نے مزہید کہا کہ جناب سیدہ طاہرہ ؑ کی زندگی اور شخصیت و کردار کا مطالعہ ہر انسان کو مختلف مرحلوں اور شعبوں میں استقامت اور سخت ترین حالات و ماحول میں بھی صبر و ضبط کا درس دیتا ہے۔
جو جرم جناب زہراء ؑ کے حق میں کیا گیا در حقیقت وہ انسان اور انسانیت کے حق میں جرم ہے
جلوس میں عزاداروں، بچوں بڑوں اور خواتین کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔ جلوس کے شرکاء پورے راستے ماتم اور نوحہ خوانی کرتے رہے۔ جلوسِ عزاء میں شریک عزاداروں کا کہنا تھا کہ آج اس پاک ہستی کی شہادت کا دن ہے جن کے والد بزرگوار تمام مسلمانوں کے آخری نبی(ص) ہیں۔
حسینیہ امام خمینی (رہ) میں رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی موجودگی میں حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کی شہادت کی مناسبت سے آخری مجلس عزامنعقد ہوئی۔
انہوں نے کہا زہرا مرضیہ سلام اللہ علیھا نہ صرف خواتین کے لیے اسوہ ہیں بلکہ کل بشریت کے لیے آپ کی ذات مقدسہ نمونہ عمل ہے آپ سلام اللہ علیھا کی تعلیمات، اقوال اور خطبات قیامت تک کے لیے منبع ھدایت ہیں ان کا مذید کہنا تھا دور حاضر میں ہر ظلم کے خلاف کلمہ حق بلند کرنے کا حوصلہ اور دین اسلام کا دفاع کرنے کی جرات و ہمت ہمیں سیدہ طاہرہ سلام اللہ علیھا کی عظیم شخصیت سے حاصل ہوتی ہے پروردگار ہم سب کو سیرت فاطمی اپنانے کی توفیق عطا فرمائے ۔
مرکزی دفتر نجف اشرف عراق سے جلوسِ عزا کی ابتداء ہوئی، جس میں نَم آنکھوں اور عزائی نعروں میں مومنین کا یہ عزائی اجتماع غمزدہ ماحول میں پاپیادہ شارع الرسول ؐ سے ہوتا ہوا حرم امیر المومنین علیہ السلام پہنچا اور سیدہ کونین حضرت فاطمہ زہراء علیھا السلام کی مصیبت پر مجلس عزا برپا کی گئی
قابل ذکر ہے کہ مجالس کا سلسہ کم از کم تین دن تک جاری رہے گا۔ جب کہ فاطمیہ دوم کی مجالس کا آغاز اگلے مہینے سے ہوگا۔
محفل کے آخر میں جامعہ کے سرپرست اعلی علامہ محمد علی فاضل مدظلہ العالی کے دست مبارک سے وفاق المدارس الشیعہ کے امتحانات میں کامیاب 26 طالبات میں اسناد اور دیگر کئی طالبات میں سرٹیفیکیٹس اور تعریفی اسناد تقسیم کئے گئے
دوسری طرف آئی کے ایم ٹی کے شعبہ خواتین کی جانب سے بھی زینبیہ حال حیدری محلہ میں ایّام فاطمیہ کے مجالس کا اہتمام کیا گیا، جس میں علماء اور خطباء نے خواتین کے لئے مجالس میں خطاب فرمایا اور جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی زندگی پر روشنی ڈالی۔