میہ قم کی تاسیس کو 100 سال مکمل ہونے پر جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ(نمائندگی پاکستان) کی جانب سے جامعۃ الکوثر اسلام آباد میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت سب سے زیادہ ضرورت قرآن فہمی کے اصول و قواعد کو جاننا اور عصری تقاضوں کے مطابق نصاب بنانا ضروری ہے۔
جامع مسجد کوچہ رسالدار پشاور میں بے گناہ محب وطن نمازیوں کو جس بیدردی کے ساتھ خون میں نہلایا گیا وہ فرقہ واریت پر مبنی اسی سوچ اور پروپیگنڈے کا نتیجہ ہے جسے وطن عزیز میں ایک طویل عرصے سے پھلنے پھولنے اور امت مسلمہ میں تفرقہ ڈالنے کی اجازت دی جا رہی ہے جبکہ مکتب تشیع کی جانب سے بارہا نشاندہی کئے۔
شب 27 رجب المرجب بعثت ختمی مرتبت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حوالے سے المصطفیٰ آڈیٹوریم جامعۃ الکوثر اسلام آباد میں ایک عظیم الشان جشن کا انعقاد کیا گیا.
پروگرامز میں نوجوانان ملت نے کربلا اور عزاداری کے حوالے سے تحریری جوابات نہایت ذوق و شوق سے دیئے۔
جامعۃ الکوثر اسلام آباد میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علماء سے خطاب کرتے ہوئے مفسرِ قرآن علامہ شیخ محسن علی نجفی نے کہا کہ عمامہ جو علماء کے سروں پر ہے وہ علم وتقویٰ کی علامت ہے، اور علماء کی ذمہ داری عوام کی راہنمائی ہے۔ اور محرم الحرام تبلیغِ دین کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔ عاشورہ ایک طاقت ، ایک پلیٹ فارم اور ایک عظیم درسگاہ ہے۔
اس مقابلہ میں جامعہ الکوثر کے طلباء کی جانب سے مجموعا 16 تحقیقی مقالے وصول ہوئے۔ نشست میں ان کی نمائندگی کرتے ہوئے کفایة الاصول کے طالب علم شبیر حسین حیدری نے اپنے مقالہ کا خلاصہ احسن انداز میں بیان کیا.