پاکستان اور ایران کا دہشت گردی کے ناسور کو مل کر ختم کرنے کا فیصلہ
انہوں نے مزید کہا: حضرت زہر (س) کسی معمولی خاتون کا نام نہیں ہے، بلکہ ایک روحانی ، ملکوتی اور ہر لحاظ سےانسان کامل کا نام ہے، ایسی ملکوتی خاتون کہ جسے اللہ تعالی نےبشر کی صورت میں ظاہر کیا ہے، جو اگر مرد ہوتی ہے تو نبی یا رسول ہوتی۔
پرنسپل جامعہ فاطمیہ خانم فرحانہ گلزیب نے سیرت جناب سیدہ فاطمہ زہرا پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کائنات میں واحد خاتون سیدہ فاطمہ زہرا ہی ہیں جو اسوۂ کامل ہیں ہم ان کی سیرت پہ عمل کر کے معاشرے کا بہترین فرد بن سکتے ہیں۔
جشن سے خطاب کرتے ہوئے حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر شبیر فصیحی نے "کامیاب آئیڈیل کے آئینے میں کامیاب زندگی" کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک بہترین اور کامیاب زندگی گزارنے کے لئے حضرت زہرا (س) جیسی ہستی کی کامیاب زندگی کو نمونہ عمل قرار دیں تو یقیناً ہماری زندگی بھی کامیاب ہوگی۔
انسان کا اپنی اولاد،اعزاواقرباء ،خاندان اور قوم کے لئے نمونہ عمل ہونا اس معنٰی میں ہے کہ اس کا ہر فعل،ہر کام ان سب کے لئے حجت قاطعہ اور واضح دلیل کی حیثیت رکھتا ہے ۔گویا ان افراد کا اپنا ذاتی کوئی فعل،عمل اور سیرت نہیں ہوتی بلکہ اس شخصیت کی سیرت کے سائے میںاپنے کاموں کو انجام دیتا ہےجس کی وہ پیروی کرتاہے
حضرت بی بی فاطمتہ الزہرا سلام اللہ علیہا کے یوم شہادت کی مناسبت سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے زوردیا کہ خواتین سیرت فاطمہ ؑپر عمل کرکے گھر کو جنت بنا سکتی ہیں۔
جامعہ مدینة العلم اسلام آباد کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین علامہ ڈاکٹر سید محمد نجفی نے شہزادی کونین حضرت فاطمہ زہرا کی شہادت کی مناسبت سے منعقدہ مجلس عزاء میں بی بی کی سیرت کے چند پہلوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حضرت زہراء نے اپنی زندگی کو دو حصوں میں تقسیم کیا ٩ سال والد گرامی کے گھر اور ٩ سال امیرالمومنین کے گھر ایسی زندگی گذاری جو رہتی دنیا تک ہر باشعور عورت کے لیے نمونہ عمل ہے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین سید جواد موسوی نے مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت زہرا (س) کوثر کا واضح مصداق ہیں” کو ثر “ ایک عظیم جامع ااور وسیع معنی رکھتا ہے۔اوروہ” خِیرکثیر و فراداں ہے“ او ر اس کے بہت زیادہ مصادیق ہیں۔ لیکن بہت سے بزرگ شیعہ علماء نے واضح ترین مصادیق میں سے ایک مصداق” فا طمہ زہرا“( سلام اللہ علیہا) کے وجود مبارک کو سمجھا ہے۔