حرم امام رضا(ع)میں واقع شیخ بہائی (رہ) کے مزار پر نئے کتبے کی تنصیب اور نقاب کشائی
رہبر انقلاب اسلامی نے پیر کی شام کو تاجکستان کے صدر امام علی رحمان اور ان کے ہمراہ آئے وفد سے ملاقات میں کہا ہے کہ مختلف میدانوں میں دونوں ملکوں کے تعاون میں فروغ کی گنجائش تعاون کی موجودہ سطح سے کہیں زیادہ ہے اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کے استحکام پر مبنی ایران کی پالیسی کے پیش نظر، دونوں ملکوں کے تعلقات میں بنیادی تبدیلی آنی چاہیے۔
آپ طلبہ سے میری پہلی سفارش بے عملی اور مایوسی سے پرہیز کی ہے۔ ہوشیار رہیے۔ یعنی اپنا خیال رکھیے، اپنے دل کا خیال رکھیے، ہوشیار رہیے کہ بے عملی کا شکار نہ بن جائيے، نا امیدی میں مبتلا نہ ہو جائیے۔
مجمع سیدالشہداء العالمیہ قم کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی مایہ ناز عالم دین حجۃ الاسلام والمسلمین حسین مرادی دولت آبادی نے کہاکہ ماہ رمضان کا سب سے بڑا درس خود سازی ہے اور خودسازی کا سب سے اہم اور پہلا قدم یہ ہے کہ انسان اپنے اوپر اور اپنے کردار و رفتار پر تنقیدی نظر ڈالے۔
انھوں نے قرآن مجید کی گہرائي سے تعلیم حاصل کرنے اور اس پر گہرائي سے غور کرنے کو، اس آسمانی کتاب کی عمیق، باطنی اور اعلی تعلیمات و معارف تک رسائی کا راستہ بتایا اور کہا: ان معارف کو حاصل کرنے کی شرط، دل کی تطہیر اور روح کی پاکیزگي ہے اور یہ چیز جوانی میں بہت زیادہ آسان ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ نے عید بعثت کی مناسبت سے خطاب میں فرمایاکہ یوکرائن میں ایران جنگ بندی کا طرفدار ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ وہاں جنگ ختم ہو جائے تاہم کسی بھی بحران کا حل تبھی ممکن ہے جب اس کی جڑوں کو پہچان لیا جائے۔ یوکرین کے بحران کی جڑ امریکہ کی بحران ساز پالیسیاں ہیں اور یوکرائن ان پالیسیوں کی بھینٹ چڑھ گیا۔
حضرت آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای عید مبعث کے موقع پر ملتِ ایران اور پوری دنیا کی مسلم امہ سے ٹیلی ویژن کے ذریعے براہ راست خطاب فرمائیں گے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ مرحوم آقائے خوشوقت فرماتے تھے ایک عارف نے حالتِ مکاشفہ میں دیکھا کہ ایک اونچا اسٹیج موجود ہے جس پر کچھ جوان لڑکےآتے ہی اچھل کر ایک ہی چھلانگ سے چڑھنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔ یہ عارف بار بار کوشش کرنے کے باوجود اس جگہ پر چڑھنے میں کامیاب نہ ہو سکا اور ہر بار زمین پر گر جاتا تھا۔ پھر متوجہ ہوا کہ وہ لوگ جوان تھے اور میں بوڑھا ہوں۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے کہا: آج بھی اسلامی نظام کے حقائق، کارناموں، پیشرفتوں اور شجاعانہ اقدامات کی تحریف کی غرض سے جاری دشمن کی یلغار سے مقابلے کے لیے تشریح کے جہاد کی فوری اور یقینی ذمہ داری کی بنیاد پر ایک ہمہ جہتی دفاعی اور جارحانہ اقدام کی ضرورت ہے۔