آیت اللہ اعرافی کی آیت اللہ نوری ہمدانی سے ملاقات
مدرسہ امام المنتظر قم کے سربراہ نے کہا کہ امام محمد باقر ؑ امت مسلمہ کے سیاسی مسائل سے بے حد پریشان رہتے تھے۔ اگرچہ خلافت پر نبی امیہ قابض تھے اور نبی امیہ کے آئمہ اہلبیت ؑ کے ساتھ تعلقات اچھے نہیں تھے مگر آپ اسلامی مملکت کو لاحق بیرونی خطرات پر کڑی نگاہ رکھتے تھے۔
مدرسہ امام المنتظر قم میں 8 شوال یوم انہدام بقیع کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حجت الاسلام والمسلمین علی اصغر سیفی نے کہا کہ وہابیت ایک نیا مذہب ہے جو پہلے موجود نہیں تھا قدیم دور سے دو مذہب شیعہ و سنی چلے آرہے تھے لیکن یہ مذہب تیزی سے پھیلا شروع یہ مذہب اپنے سواء سب کی تکفیر کا قائل تھا ان کے نزدیک شیعہ و سنی میں کوئی فرق نہیں رکھتا جیسے ان کی تنظمیں داعش و طالبان نے فقط شیعہ کا قتل عام نہیں کیا بلکہ اہل سنت کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔
انہوں نے کہاکہ خدا سے عشق کریں اور جب یہ عشق بڑھ جائے تو دعائیں مانگنا بھی ختم ہو جاتا ہے کیونکہ انسان ابتداء میں دعا سے شروع کرتا ہے لیکن جب عشق بڑھ جائے تو پھر بندہ خدا کی رضا میں خوش ہوتا ہے کیونکہ وہ سمجھ جاتا ہے ہم جو کچھ بھی مانگیں وہ محدود ہے تو بندہ خدا پر چھوڑ دیتا ہے تو خدا بھی اسے لا محدود عطا کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس دین کی مختصر عرصہ میں تبلیغ کی اور اسے عروج پر پہنچا دیا رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جس معاشرے میں قدم رکھا تو وہاں بت پرستی جاہلیت اور گمراہی تھی لیکن رسول نے بت پرستی سے توحید اور جاہلیت سے علم اور گمراہی سے ہدایت کی طرف لے آئے۔
انہوں نے علامہ قاضی نیاز حسین نقوی کو دینی طالبعلموں کے لئے نمونہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ علامہ قاضی صاحب کا تمام تر سہولیات کے باوجود قم کو چھوڑنا ہمارے لئے نمونہ عمل ہے، اتنے سال ایران میں خدمات انجام دینے کے بعد یہاں سے پاکستان چلے گئے اور وہاں بھی جراتمندانہ اقدامات کیے۔
مدیر مدرسہ امام المنتظر اور وفاق ٹائمز کے منیجنگ ڈائریکٹر علامہ محمد حسن نقوی نے مزید کہا کہ انقلاب اسلامی کا پیغام کسی ایک سرزمین اور ایک ملت تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ اقوام عالم کے لئے ظلم و استبداد سے نجات کا پیغام ہے، حضرت امام خمینی (رح) اتحاد بین المسلمین کے علمبردار اور سامراج مخالف انقلابی رہنما ہیں کہ جن کے افکار نے عالمی استکباری نظام میں دراڑیں ڈال دیں۔
حوزہ ٹائمز|حجۃ الاسلام والمسلمین سید حسن نقوی نے آیت اللہ محمد یزدی کی رحلت کو امت مسلمہ کاناقابل تلافی نقصان قراردیتے ہوئے کہاکہ آیت اللہ یزدی کی زندگی علم و عمل کا جیتا جاگتا نمونہ تھی ۔