حرم امام رضا(ع)میں واقع شیخ بہائی (رہ) کے مزار پر نئے کتبے کی تنصیب اور نقاب کشائی
حوزہ علمیہ کے اس استاد نے مزید کہا: سید الشہداء علیہ السلام کی عزاداری میں لوگوں کے لیے خصوصی رزق اور برکتیں عطا کی جاتی ہیں کیونکہ خدا نے ان محافل میں اپنی کچھ خاص عنائتیں مقرر کی ہیں اور ہر ایک کو اس کی استطاعت کے مطابق یہ رزق پہنچایا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عصر حاضر میں دو گروہ موجود ہیں؛ ایک وہ جو امامؑ کو نہیں مانتے لیکن ایک گروہ وہ ہے جو امامؑ کو تو مانتے ہیں، لیکن امامؑ کے نظریے کو قبول نہیں کرتے. دوسرے گروہ کی تشخیص کے لئے چشم بصیرت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بنی امیہ نے بہت ساری احادیث اپنی حمایت میں جعل کیئے اور احادیث کو اپنی حکومت بچانے کے لئے استعمال کیا جیسا کہ معروف ہے کہ "حکومت کے خلاف اٹھنا یعنی دین کے خلاف اٹھنا" اور دین کے خلاف بات کرنے سے انسان واقعا ڈر جاتے ہیں اور مسلمانوں کی سادہ لوحی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بنی امیہ نے مختلف پروپیگنڈوں کے ذریعے حکومت کی۔
انکا مزید کہنا تھا کہ کربلا رہتی دنیا تک ایک آفاقی تحریک ہے لوگوں کو اگر جینا ہے تو ان سے جڑ جائیں جو مرے نہیں ہیں جبکہ پاکستان سمیت ساری دنیا میں کربلا والوں کی یاد میں یہ بڑے بڑے اجتماعات ان کی حیات ابدی کا منہ بولتا ثبوت ہیں
محرم اپنے وقت کے امام کے ظہور کی راہ میں موجود رکاوٹوں کو ہٹا کر منجی عالم بشریت امام مہدی علیہ السلام کے ظہور کے لئے زمینہ فراہم کرنے کا مہینہ ہے؛ تاکہ وقت کا امام ظہور کرکے شہدائے کربلا کے خون کا انتقام لے سکیں۔
علامہ ساجد نقوی کے مطابق امام حسین ؑکی جدوجہد اور واقعہ کربلا سے الہام لینے اور استفادہ کرنے کا سلسلہ61 ھجری سے آج تک جاری وساری ہے اور تاقیامت جاری رہے گا۔ دنیا میں حریت پسندی کی ہر تحریک کربلا کی مرہون منت نظر آتی ہے اور دنیا کی تمام حریت پسند تحریکیں امام حسین ؑ کی شخصیت سے متاثر نظر آتی ہیں۔
علامہ امین شہیدی نے کہا کہ اللہ تعالی نے قرآن مجیدمیں انسان کو اپنی شاہکار تخلیق قرار دینےکے ساتھ ساتھ اس کے ملکوتی اورحیوانی پہلوؤں کو بھی پیش کیا ہے۔ اللہ چاہتا ہے کہ انسان حیوانی زندگی سے انسانی زندگی کی طرف سفر کرتے ہوئے انسانیت کی معراج تک جا پہنچے۔
معروف عالم دین و خطیب ملت جعفر یہ علامہ حسن ظفر نقوی کا امام بار گاہ شہدائے کر بلا انچولی سو سائٹی میں عشرہ محرم الحرام کی دوسری مجلس عزا سے خطاب کر تے ہوئے کہنا تھا قر آن کر یم میں ہر خشک و تر کا بیان موجود ہے اور یہ لوح محفو ظ سے قلب رسول پر منتقل ہوا قر آن کر یم وہ معجزہ ہے جو حضور کو عطا ہوا
شہدائے کربلا ٹرسٹ اور خیر العمل ورکنگ کمیٹی کے زیرِ اہتمام عشرہ محرم الحرام کی دوسری مجلسِ عزاء سے خطیب اہلبیت علیہم السلام علامہ سید علی رضا رضوی نے اپنے موضوع دین و حکمت پر خطاب کرتے ہوئے کہا دین کا تعلق معاشرت سے ہے اور دین اپنے پیروکاروں کو ذمہ داری اور معاشرے میں معقولات کو رواج دینا چاہتا ہے
انہوں نے کہا کہ حسین ابن علی وہ امام عالی مقام ہیں جنہوں نے دین اسلام کی بقاء کے لئے اپنا سب کچھ راہ خدا میں نذرکر دیا اور اس طرح سید الشہدا ء دین اسلام کے ساتھ ساتھ خود بھی زندہ جاوید ہوگے یہ ایام عزا،ایام صبر، اُنھی کی یادوکے ایام ہیں زمین سے عرش تک غم حسین کا موسم چھا چکا ہے۔