حضرت معصومہ قم سلام اللہ علیہا کا مختصر تعارف
حوزہ علمیہ کے سرپرست نے کہا: ہمیں مسجد کی بحالی اور سربلندی کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔ متولی، عوام اور علماء کرام۔ یہ تین گروہ ہیں جو مسجد کو اپنے عروج پر پہنچا سکتے ہیں۔
ہمارے دشمن جن میں سب سے آگے امریکا ہے، اپنے حد اکثر دباؤ سے ہماری قوم کو جھکا دینا چاہتے تھے۔ آج وہ خود اور ان کے یورپی دوست کہتے ہیں کہ حد اکثر دباؤ ناکام ہو گیا۔ ہم تو جانتے ہی تھے کہ ناکام ہوگا اور ہم دشمن کو شکست دینے کے لئے پرعزم بھی تھے۔ ہم جانتے تھے کہ ایرانی قوم استقامت دکھائے گی۔ لیکن آج وہ خود بھی اعتراف کر رہے ہیں کہ یہ حد اکثر دباؤ ناکام ہو گیا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان نے ایک بیان میں یمن میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
تنزانیہ کے آئین کے مطابق، محترمہ سولوھو صدر ماگوفولی کی باقی ماندہ مدت پوری ہونے تک ملک کی صدر رہیں گی۔ صدر ماگوفولی کا بدھ کے روز کورونا کے باعث انتقال ہوگیا تھا۔
اس عظیم الشان پروگرام میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور تقاریر, منقبت خوانی اور قصیدہ خوانی کے ذریعے امام زین العابدین علیہ السلام فضائل بیان کئے گئے اور امام کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا گیا.
ڈاکٹر فخر الحسن رضوی نے ملعون وسیم رضوی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دریدہ دہن گستاخ قرآن پاک ملعون وسیم رضوی مرتد ہوگیا ہے اور اپنے ذاتی مفاد کے لئے اس طرح کی مذموم حرکت کی ہے تاکہ امت مسلمہ میں اختلاف پیدا ہو ملعون وسیم رضوی نے اپنے آقاؤں کے اشارے پر یہ گستاخی کی ہے.
ایران کے وزیر صحت نے اعلان کیا ہے کہ اندرون ملک تیار کی جانے والی مختلف قسم کی کورونا ویکسین عنقریب مارکیٹ میں آجائیں گی۔
درج ذیل فوٹوگیلری میں انقلاب اسلامی کی خاطر اپنے اعضائے بدن کا نذرانہ پیش کرنے والے جانبازوں کو ملاحظہ کر سکتے ہیں جو اس وقت زندگی کے مختلف شعبوں میں سرگرم عمل ہیں۔
انجمن شرعی شیعیان کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے فرزندان توحید کو نواسہ رسول ؐ حضرت امام حسین ؑ، علمدار کربلا حضرت عباس ابن علی ؑ اور سید الساجدین حضرت امام زین العابدین ؑ کے ایام ولادت کے موقعہ پر ہدیہ تہنیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ قرآن و عترت کا باہمی ربط روح و بدن کے رشتے کے مترادف ہے۔
مولانا مرحوم نے ابتدائی تعلیم اپنے وطن سرسی ہی میں حاصل کی پھر اس کے بعد کانودر صوبہ گجرات کا رخ کیا اور حوزہ علمیہ امام حسن عسکری علیہ السلام میں مقدمات کی تعلیم حاصل کی پھر اس کے بعد مدرسہ ناظمیہ لکھنؤ کا رخ کیا اور وہاں پر جید اساتذہ سے کسب فیض کرتے ہوئے اپنے تعلیمی سفر کو آگے بڑھایا۔