پاکستان سے حج آپریشن کا آغاز، پہلی پرواز کل مدینہ منورہ کیلیے روانہ ہوگی
شیخ بہائی کے نام سے معروف شخصیت شیخ بہاء الدین محمد بن حسین عاملی ۱۵۷۱ میں لبنان کے شہر بعلبک میں پیدا ہوئے اور ۱۶۲۷ میں ایران کے شہر اصفہان میں وفات پائی
کانفرنس میں تین اہم موضوع تعلیم، جہیز اور روزگار پر گفتگو کی گئی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی بیداری کارواں کے صدر نظرعالم نے کہا کہ تعلیم کے بغیر مسلمانوں کی کسی بھی شعبہ میں ترقی ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن سے ہماری دوری اس بات کا ثبوت ہے کہ ملعون وسیم رضوی جیسا درندہ ذہن پاک و مقدس کتاب پر زہرافشانی کرتا ہے تب ہم جاگتے ہیں۔
ایک عراقی فیملی کے یہاں جڑواں بچوں کی ولادت ہوئی ہے،ان کے نام (قاسم اور جمال) یعنی شہدائے مقاومت سردار قاسم سلیمانی اور ابو مہدی (جمال) المہندس رکھ دیا گیا ہے۔
ریاست مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا میں علماء اسلام نے تحفظ قرآن کانفرنس میں قرآن کے 26 آیات پر اعتراض کرنے والے وسیم رضوی کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ تحفظ قرآن کانفرنس میں علماء نے کہا کہ ایسے لوگ مسلمانوں میں نفاق پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حکومت اگر قانون کے تحت ان کے خلاف سخت کارروائی نہیں کرتی ہے تو ہم بڑے پیمانے پر احتجاج کریں گے۔
عیدنوروز اور نئے ایرانی شمسی سال کی مناسبت سے حضرت امام علی بن موسیٰ رضا علیہ السلام کے حرم مطہر کے تمام صحنوں میں قالینیں بچھائی گئیں اور پورا حرم عود، عنبراور گلاب کی خوشبو سے مہکا ہوا تھا، تحویل سال ( نئے سال کے آغاز ) کے وقت نماز،دعا و قرآن خوانی میں شرکت کے لئے لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔
محمد الحوثی نے فوری طور پر محاصرے کے خاتمے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں کہا کہ سعودی اتحاد اور ان کے حامیوں نے ملت یمن کو اپنے محاصرے میں لیا ہوا ہے اور اپنی جارحیت، حملے اور وطن عزیز کے بعض علاقوں پر قبضہ کررکھا اور ہم سے کہہ رہے ہيں کہ ہم جنگ بند کردیں۔
حجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی نے نوروز کے ساتھ خصوصی وابستگی رکھنے والے وابستگان ولایت و امامت سے تاکید کی کہ وہ اس ایام میں زیادہ سے زیادہ عبادت الٰہی انجام دیں اور اپنے نادار و مستحق لوگوں کی دلجوئی کریں۔
بے بنیاد درخواست کو یکسر مسترد کرتے ہوئے مسلمانوں کی عظیم کتاب قرآن مجید کی تحفظات کو یقینی بنائے
انہوں نے کہا کہ آج دشمن اس بات کا اعتراف کر رہے ہیں کہ عظیم ایرانی قوم کو طاقت، دھمکیوں اور پابندیوں کی زبان سے مرعوب نہیں کیا جاسکتا لہذا وہ مجبور ہوکے اس قوم کے ساتھ تعمیری تعاون کے راستے پر واپس آنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ہمارے دشمن جن میں سب سے آگے امریکا ہے، اپنے حد اکثر دباؤ سے ہماری قوم کو جھکا دینا چاہتے تھے۔ آج وہ خود اور ان کے یورپی دوست کہتے ہیں کہ حد اکثر دباؤ ناکام ہو گیا۔ ہم تو جانتے ہی تھے کہ ناکام ہوگا اور ہم دشمن کو شکست دینے کے لئے پرعزم بھی تھے۔ ہم جانتے تھے کہ ایرانی قوم استقامت دکھائے گی۔ لیکن آج وہ خود بھی اعتراف کر رہے ہیں کہ یہ حد اکثر دباؤ ناکام ہو گیا۔