او آئی سی ممالک غزہ میں جنگ بندی اور بلاتعطل انسانی امداد کیلئے مل کر کام کریں، پاکستان
پاکستان نے اسلامو فوبیا اور مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک کی ایک بار پھر مذمت کی ہے اور اقوام متحدہ میں فلسطین کی مکمل رکنیت کی حمایت کا اعادہ بھی کیا ہے۔
قیام پاکستان کے 75 ویں جشن آزادی کے موقع پر ہم اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ وطن عزیز کی تعمیر و ترقی میں بھرپور کردار ادا کریں گے اور اسے بانیان پاکستان کے خواب کی روشنی میں ایک حقیقی اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے۔
مجموعی طور پر2ستارہِ بسالت،68تمغہِ بسالت،33امتیازی اسناد،68آرمی چیف تعریفی کارڈز، 22 ہلالِ امتیاز (ملٹری)، 102 ستارہ امتیاز (ملٹری) اور 130 تمغہِ امتیازملٹری) دیئے گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ستارہ بسالت پانے والوں میں میجر شجاعت حسین (شہید) اور کیپٹن محمد بلال خلیل (شہید) شامل ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جس ملک کو دنیا میں آئینی و انتظامی طور پر ایک مثال بننا تھا وہاں آئین وقانون ڈھونڈے سے نہیں ملتا، افسوس اسی سبب یہ تاثر ابھرا کہ ایک نہیں دو پاکستان ایک قائد اعظم کا پاکستان اور ایک موجودہ پاکستان۔ سیاسی اکھاڑ پچھاڑ اور متنازعہ انتخابات کے نتیجے میں جو ڈھانچہ بنا وہ اس لائحہ عمل کی بالکل اور یکسر نفی تھا جو بابائے قوم نے ہمیں دیا ،
سابق وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی افتخار درانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ تاریخی جشن آزادی کے موقع پر آج 50 سے زائد شہروں میں قوم ایک ساتھ قومی ترانہ پڑھے گی اور حقیقی آزادی کے سفر میں بھرپور شرکت کرے گی۔
وزیراعلی پنجاب کا کہنا تھا کہ سلمان رشدی کی ناپاک جسارت نے مسلمانوں کے جذبات کو بری طرح مجروح کیا، وہ ان منفی قوتوں کا آلہ کار ہے جو مذہب کے نام پر فساد پھیلانے کی سازش کر رہی ہیں، اس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان اقدس میں جو شر انگیزی کی،وہ ہر مسلمان کے لیے ناقابل برداشت ہے، اس کے ساتھ جو ہوا،یہ اس کے گستاخانہ فعل کا نتیجہ ہے۔
ڈاکٹرز کے مطابق ملعون سلمان رشدی کی حالت تشویشناک ہے اور اسے وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا گیا ہے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق سلمان رشدی بول نہیں پا رہا اور اس کی ایک آنکھ بھی ضائع ہونے کا امکان ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیاستدانوں کو ہمیشہ اداروں پر تنقید کرنے سے روکا ہے۔ ملک کی خاطر شہباز شریف اور عمران خان سے بات کرنے کو تیار ہوں۔ کوشش ہوگی کہ دونوں میں نفرتیں کم ہوں اور جلد انتخابات کے لیے ماحول سازگار بنایا جا سکے۔ عارف علوی کا کہنا تھا کہ وفاق اور صوبوں کا تنازع ملک کے لیے خطرناک ہے۔
یاد رہے کہ سلمان رشدی کی جانب سے رسول اکرم (ص) کی شان میں توہین آمیز کتاب شائع ہونے کے بعد 1989ء میں بانی انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید روح اللہ خمینی نے اس کے قتل کا فتویٰ دیا تھا،
جہاد اسلامی نتظیم کے سکریٹری جنرل زیاد نخالہ نے اپنے خط میں پورے فلسطین خاص طور پر غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینی مجاہدین بالخصوص جہاد اسلامی تحریک اور اس کی فوجی شاخ القدس بریگیڈ کی بھرپور مزاحمت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے: جہاد اسلامی کی استقامتی بریگيڈز کی موجودگي کے سبب کوئي دن ایسا نہیں گزرتا کہ جب مغربی کنارے کے علاقے میں صیہونی حکومت کے ساتھ جھڑپیں نہ ہوں۔