او آئی سی ممالک غزہ میں جنگ بندی اور بلاتعطل انسانی امداد کیلئے مل کر کام کریں، پاکستان
پاکستان نے اسلامو فوبیا اور مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک کی ایک بار پھر مذمت کی ہے اور اقوام متحدہ میں فلسطین کی مکمل رکنیت کی حمایت کا اعادہ بھی کیا ہے۔
انہوں نے اہل بیتؑ کی محور و مرکزیت اور ان کی حیثیت کے بیان کرنے کو بعثت کے مقاصد میں سے ایک اہم مقصد قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کو مدنظر رکھتے ہوئے اہلِ منبر کو چاہیے کہ اہل بیتؑ کے مقام و مرتبہ کو بار بار بیان کریں۔
میڈیا سیل کی طرف سے جاری بیان میں انہوں نے کہا عزاداری ہمارا آئینی اور شہری حق ہے، جسے استعمال کریں گے اور صدیوں سے کرتے آرہے ہیں۔ حکومت اور انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ شرپسندوں کو لگام ڈالیں۔
صدر عارف علوی نے لکھا کہ جب سے آپ پاکستانی عوام نے مجھے یہ عہدہ امانتاً دیا ہے، میں نے سینکڑوں شہدا کے خاندانوں سے رابطے کیے ہیں، جنازوں میں شرکت کی ہے اور تعزیت کے لیے ان سے ملاقات کی ہے، آپ کی نمائندگی کرتے ہوئے میں یہ کام اپنا فرض سمجھتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ تمام خاندانوں کو اپنے شہدا پر ہمیشہ فخر ہوتا ہے لیکن ہم سب اس دنیا میں غمگین اور ذاتی نقصان کو تسلیم کرتے ہیں۔
حرم مطہر رضوی کے اردو زبان خطیب حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر فاضل علی فاضل صاحب نے ’’معرفت امام ‘‘ کے موضوع پر خطاب فرمایا، مجلس کے اختتام پر ماتم داری بھی ہوئی اورزائرین کو حرم امام علی رضا علیہ السلام کے متبرک دسترخوان پر غذا تناول کرنے کے لئے دعوت نامہ بھی دیا گیا۔
واضح رہے کہ غاصب اسرائیلی طیاروں کی غزہ پر وحشیانہ بمباری سے فلسطینی کمانڈر اور 5 سال کی بچی سمیت 10 فلسطینی شہید اور 75 زخمی ہو گئے۔
حجت الاسلام و المسلمین مسعود عالی نے مجلس پڑھی اور اپنے خطاب میں اس نکتے کو بیان کیا کہ دینداری کا اصلی معیار اور پیمانہ یہ ہے کہ انسان محاذ حق کا حصہ بنے اور امام کی منزلت و ذمہ داری کی معرفت رکھتا ہوں۔
ماتمی انجمنیں، ہمارے مسلمان معاشرے میں حسینی روشنی کی ایک جھلک ہمارے عوام کے لیے ماتمی انجمنوں کا موضوع ایک عام اور روزمرہ کا معاملہ ہے اور لوگوں کے دل اور ان کی آنکھیں ان سے مانوس ہیں لیکن اگر کوئي زیادہ باریکی اور حقیقت بیں نظروں سے دیکھے تو یہ ہمارے مسلمان معاشرے میں حسینی ضوفشانی کا ایک مظہر اور اس عظیم الہی تحریک کی مسلسل جاری برکتوں اور ثمرات میں سے ایک ہے۔
ہمارا عقیدہ ہے کہ تمام تر کمالات کا مجموعہ رسول اکرم ہیں اور امام علی سے امام زمان تک تمام آئمہ اہلبیت رسول اکرم کی تعلیمات کی تصویر ہیں اور حضورِ سرور کائنات کے معجزات میں سے ایک معجزہ ہیں امام حسین کی یاد اہتمام پروردگار ہے
انہوں نے مزید کہا کہ انسان دنیا کے بندے (غلام) ہیں اور دنیا کے بارے میں امام علی علیہ السلام نے فرمایا کہ دنیا کی مثال سانپ جیسی ہے کہ جو چھونے میں نرم معلوم ہوتا ہے مگر اْس کے اندر زہر ہلاہل بھرا ہوتا ہے؛ فریب خوردہ جاہل اس کی طرف کھنیچا چلا جاتا ہے اور ہوشمند و دانا اس سے بچ کر رہتا ہے۔