پریس کانفرنس سے خطاب میں علامہ ناظر عباس تقوی کا کہنا تھا کہ متنازعہ بل پیش کرنے کا انداز ہی اس بل کو مشکوک بنا رہا ہے
ملاقات کے دوران علامہ عارف واحدی نے علامہ ناظر عباس تقوی کو رہائی پر مبارک باد پیش کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر علامہ ناظر عباس تقوی نے تمام دوستوں کی کاوشوں کا شکریہ ادا کیا۔
واضح رہے کہ علامہ سید ناظر عباس تقوی ان دنوں 13 رجب المرجب جشن ولادت باسعادت مولود کعبہ مولا علی ابن ابی طالبؑ کے پرمسرت موقع پر عمرے کی سعادت کے حصول کیلئے سعودی عرب میں موجود تھے۔
اجلاس سے خطاب میں ایس یو سی رہنما نے کہا کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں، شرعی قوانین کی خلاف ورزی و معاشرتی برائیوں پر مبنی فلم کی نمائش کسی طور قابل قبول نہیں، مزکورہ اقدام کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے یہ بات زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام ہوش و امن کے ساتھ اس لاقانونیت اور دہشت گردی پھیلانے والے شازشی عناصر پر نظر رکھیں عوام کے سامنے حقائق لائیں جائیں کے اس واقعے میں کون ملوث ہے یہ واقعہ پاکستان کے لئے ایک بڑا سا نحہ ہے احتجاج کرنا ہر جماعت کا آئینی و جمہوری حق ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری کردہ اپنے بیان میں ایس یو سی رہنما نے کہا کہ عمران خان پر فائرنگ میں ملوث ملزمان کو جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے، حملے میں تحریک انصاف کے زخمی قائدین کی جلد صحت یابی کیلئے دعاگو ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا اولین فرض ہے کہ عام آدمی کے معمولات زندگی کو بہتر بنائے، جہاں عوام بھوک اور بے روزگاری سے تنگ آکر خودکشیاں کرنے لگے، مائیں بچوں کو زہر دے کر خود بھی ابدی نیند سو جائیں، وہاں ترقی کے بلند و بانگ دعوے عوام کا تمسخر اڑانے کے مترادف ہیں،
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل علامہ سید ناظر عباس تقوی نے کہا ہے کہ لاکھوں ہم وطن اس وقت بے سرو سامانی کی حالت میں کھلے آسمان تلے موجود ہیں جن کا کوئی پُرسان حال نہیں، ایسے وقت میں پوری قوم کو انسانیت کی خدمت و جذبے کے ساتھ میدان خدمت میں پورے عزم کے ساتھ اُترنا ہوگا۔
گوٹھ میرند خان رند میں مقامی عزاداروں کیجانب سے ایس یو سی رہنما کو مجلس عزا سے خطاب کی دعوت دی گئی تھی، تاہم شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث جمع ہونیوالے سیلابی پانی کیوجہ سے امام بارگاہ تک پہنچنے کے راستے میں شدید مشکلات درپیش تھیں۔