اوقاتِ نمازِ عید الضحٰی 2025 اہل تشیع لاہور پاکستان
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ایک فرمان کے ذریعے سابق قائم مقام صدر ڈاکٹر محمد مخبر کو اپنا مشیر اور معاون مقرر کرتے ہوئے شہید صدر رئیسی کی مدبرانہ پالیسی کو آگے بڑھانے کے لئے ملک کے مختلف اداروں کی مدد کےلئے نوجوان اور باصلاحیت افرادی قوت کی شناخت اور ملازمت کی فراہمی کی ذمہ داری سونپ دی۔
پشاور کی معروف دینی درسگاہ جامعہ شہید عارف حسین الحسینی میں ہفتہ وحدت کے موقع پر ’’ختم نبوت اور اتحاد امت کانفرس‘‘ بمناسبت ولادت خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفی (ص) اور امام جعفر صادق (ع) کا انعقاد کیا گیا
محترمہ شریفی نے "سفیران محبت" منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کا مقصد مبلغین کو مریضوں کے دینی مسائل کے حل اور اسپتال کے عملے اور مریضوں کی روحانی اور معنوی اعتبار سے بہتری میں مدد دینا ہے، اس کے تحت مبلغین طبی مہارتیں سیکھ کر مریضوں کے ساتھ ایک اچھا تعلق بناتے ہوئے دینی مسائل میں ان کی مدد کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ حضرت امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام کو بے مثال سخاوت کے سبب کریم آل محمد کہا جاتا ہے۔ آپ نے کئی مرتبہ اپنے گھر کا سارا سامان خدا کی راہ میں دے دیا۔ سواری ہوتی تھی مگر آپ نے 25 مرتبہ پیدل حج کئے۔
حجتالاسلام والمسلمین رفیعی نے کہا : امام حسن علیہ السلام کی شخصیت ایسی تھی کہ یہاں تک کہ اہل سنت کے علماء جیسے سیوطی، جن کا تعلق مصر سے تھا اور جنہوں نے خلفاء کی زندگی پر ایک کتاب لکھی، اس میں امام حسن علیہ السلام کی فضیلتوں کا ذکر کیا ہے اور انہیں "کثیرالفضائل" کہا ہے۔
زخمیوں میں مرد خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، زخمی زائرین کو طبی امداد کی فراہمی کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز اسپتال نوشکی منتقل کر دیا گیا ہے
وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہباز شریف اور صدر مملکت آصف علی زرداری نے اقلیتوں کے قومی دن کے موقع پر پیغام دیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم ایک بار پھر اپنا مطالبہ دہراتے ہیں کہ فلسطینیوں کی نسل کشی اور جنگی جرائم پر اسرائیلی قیادت اور سیکیورٹی فورسز کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے، اسرائیل کو اس کی ظالمانہ کارروائیوں کی کڑی سزا دی جائے، اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عمل درآمد کروایا جائے۔
ڈاکٹر بشوی نے مزید کہا کہ آج علمائے کرام کی ذمہ داری سب سے زیادہ ہے، کیونکہ ہر طرف دشمن کی یلغار ہے اور ملت کو بھی علماء کے شانہ بشانہ چلنا چاہیے کیونکہ ملت کی نجات کا واحد حل علماء کے ساتھ چلنے میں ہے۔