زارع نے مزید کہا کہ عید غدیر میں کھانا کھلانے کے ثواب میں حصہ لینے کے لیے دس لاکھ کھانوں کی مہم قابل تعریف ہے، پچھلے سال لوگوں نے گھر پر کھانا تیار کیا اور انہیں ایک منظم نیٹ ورک کے ذریعے جمع کرکے موکبوں کے ذریعے تقسیم کیا گیا۔ پچھلے سال، ہمیں اس مد میں 700,000 تیار شدہ کھانے ملے تھے، اور اس سال کا اندازہ ایک سے ڈیڑھ ملین تک کا ہے۔
بزرگ عالم دین شیخ الاساتید آیت اللہ شیخ محمد سلیم نے ’’امام خمینیؒ کی نگاہ میں آئمہ جمعہ کی ذمہ داریاں‘‘ کے عنوان پر گفتگو کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے گزشتہ سالوں کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت تک دنیا میں 160 ملین سے زائد بچے جبری مشقت پر مجبور ہیں، اقوام متحدہ سمیت طاقتور اداروں اور ملکوں کو اس غیر مساویانہ معاشی تقسیم کا حل نکالنا ہوگا۔
حکام کا کہنا ہے کہ تعلیمی بجٹ میں یہ ایک سال میں تقریباً 140فیصد کا غیر معمولی اضافہ ہے جوحکومت کی تعلیم کے شعبے میں ترجیح کا مظہر ہے۔
انہوں نے اہل بیت علیہم السلام کی بعض روایات کا اشارہ کیا جن میں آیات قرآن کے باطن کو بیان کیا گیا ہے اور کہا: سورہ رحمن کی ابتدائی آیات کا میں اللہ تعالیٰ نے حیرت انگیز چیزوں کی جانب اشارہ کیا ہے،قرآن کریم سورہ الرحمن میں کہتا ہے کہ زمین کی تمام مخلوقات چاہے وہ درخت ہوں یا چرند و پرند، سب ہی رب کائنات کو سجدہ کرتے ہیں اور ان کے اندر شعور اور نطق و عمل پایا جاتا ہے۔
ایرانی وزارت داخلہ نے گارڈین کونسل کی جانب سے اہل نمائندوں کے نام موصول ہونے کے بعد صدارتی انتخابات کے قانونی عمل کی بنیاد پر اہل نمائندوں کے ناموں کا اعلان کیا۔
بعد نمازِ مغربین آقائے شہید ابراہیم رئیسی اور ان کے رفقاء کے ایصال ثواب کیلئے دعائے کمیل کا اہتمام کیا گیا۔ مولانا کاظم علی حیدری نے دعائے کمیل کی تلاوت کی۔
آیت اللہ سیستانی نے مختلف شعبوں بالخصوص شہریوں کو صحت اور میڈیکل کی سہولیات فراہم کرنے میں شیخ کربلائی کی شاندار کاوشوں کو سراہا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے شہدائے خدمت کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم شہید جناب امیر عبداللہیان کو خستہ ناپذیر قرار دیا اور فرمایا کہ ملکی محاذ اور میدان میں جناب رئیسی اور جناب امیر عبداللہیان کی خدمات کی داستان طویل ہے۔