امام صادق علیہ السلام کا اسلامی علوم کے فروغ میں کلیدی کردار
وزیراعظم عمران خان نے افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی سے فون پر گفتگو کی، پاکستان افغانستان کے مسئلے پر ایک خصوصی کانفرنس کی میزبانی کر رہا ہے اس کانفرنس کی تفصیلات جلد سامنے لائی جائیں گی۔
دہشت گردوں کا ظلم اور درندگی ایک طرف اور دوسری طرف دنیا والوں، مختلف حکومتوں اور اپنے آپ کو انسانی حقوق کا حامی کہنے والے اداروں کی خاموشی انتہائی تعجب اور شرمندگی کا باعث ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کے سامنے بیان دیتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بحران افغانستان کے حل میں ایران کے کردار کو انتہائی اہم قرار دیا۔
اسلامی تحریک کے سیکرٹری جنرل علامہ عارف واحدی نے کہا کہ افغانستان میں جمہوری عمل پر زیادہ زور دیا جائے، وہاں جنگی صورتحال خطے اور افغانستان کے استحکام کیلئے مناسب نہیں ہے۔ افغانستان میں امریکہ کیخلاف مزاحمتی قوتوں کی کامیابی پر انھیں خراج تحسین پیش کیا گیا۔
اب وقت آ چکا ہے کہ پاکستانی حکمران امریکی غلامی کی لعنت سے چھٹکارا حاصل کرتے ہوئے امریکہ کو نہ کہنے کی جرات کریں۔ وزیر اعظم عمران خان کا امریکہ کو ابسلوٹلی ناٹ کہنا 22 کروڑ عوام کی ترجمانی ہے۔ انجمن غلامان امریکہ کو یہ بات ذھن نشین رکھنی چاہئے کہ یہ قوم ان لوگوں سے نفرت کرتی ہے جو قومی عزت و وقار پر سودے بازی کرتے ہیں۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مرکزی شوری کے اراکین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کی موجودہ نازک ترین صورتحال سے ہمسایہ ممالک کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد وہاں خانہ جنگی کی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔جس سے پورا خطہ عدم استحکام کا شکار ہو گا۔وہاں کے داخلی حالات پر قابو پانا افغانستان کی کمزور مرکزی حکومت کے بس میں نہیں رہے گا۔
حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ حافظ بشیر حسین نجفی کے مرکزی دفتر کی طرف سے جاری کردہ بیان میں افغانستان کے شہر کابل میں وحشیانہ دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ دل دہلا دینے والے حملے کی خبر ملی جس کے باعث سینکڑوں کی تعداد میں مدرسہ سید الشہداء علیہ السلام افغانستان کابل کی طالبات شہید اورزخمی ہوئیں فلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللهِ الْعَلِيُّ الْعَظِيمُ.
صیہونیوں کے خبیثانہ اقدامات دنیا کے عوام کی آنکھ کے سامنے ہیں۔ سب کا فریضہ ہے کہ صیہونیوں کی حالیہ خبیثانہ، مجرمانہ اور وحشیانہ کارروائیوں کی مذمت کریں۔"
حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی نے کابل میں سید الشہداء اسکول پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں کابل میں لڑکیوں کے اسکول سید الشہدا پرحملہ اور اس خوفناک جرم کے نتیجہ میں درجنوں افراد کی شہادت اور زخمی ہونے سے ہر آزاد اور باضمیر انسان کے دل کو تکلیف پہنچی۔