آیت اللہ حافظ ریاض نجفی کا ملک میں جاری سیاسی کشیدگی ، گندم کے بحران پر تشویش کا اظہار
رہبر انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی کی سچی قیادت،اسلام سے والہانہ اور مخلصانہ وابستگی اور خالی دعووں کے بغیر حقیقی عملی جدوجہد کی وجہ سے ایران کے کروڑوں عوام ہزاروں قربانیاں دینے کے باوجود آپ کی قیادت میں متحد رہے ۔ بالآ خر شاہ ایران کو اپنی بادشاہت اور تسلط سمیت ایران سے راہ فرار اختیار کرنا پڑی۔ہزاروں سالوں سے مسلط بادشاہت کا نظام اس طرح زمین بوس ہوا کہ آج اس کی مٹی تک نہیں ملتی۔
امام خمینی(ح) کی زندگی کا مطالعہ کریں تو انکی زندگی کے ہر پہلو میں سالار شھیداں امام حسین علیہ السلام کے کردار کا عکس نظر آتا ہے
امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کے مکتب فکر میں سب سے پہلی چیز جو موجود نظر آتی ہے وہ 'خالص محمدی اسلام' پر تاکید اور امریکی اسلام کی نفی ہے۔ امام خمینی نے خالص اسلام کو امریکی اسلام کی ضد قرار دیا ہے۔
پائیداری اور مزاحمت کی خصوصیت، یہ وہ چیز ہے جس نے امام کو ایک مکتب فکر کی شکل میں، ایک نظرئے کی حیثیت سے، ایک فکر کے طور پر، ایک راستے کے طور پر متعارف کرایا۔
پہلا سبب کامیابی کا پہلا سبب خدا کےلیے قیام کرنا ہے۔ امام رح نے زندگی بھر راہ خدا میں دین اسلام کے لیے قربانی دی اور کسی چیز سے ڈر اور خوف کی بجائے اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرتے رہے اور نتیجہ مکمل خدا پر چھورتے رہے۔
اگر انقلابِ اسلامی کو دیکھا جائے تو انہی خواتین نے ایسا جہادی کردار ادا کیا جو کہ ناقابل فراموش ہیں۔۔ امام خمینی (رہ) ایرانی خواتین کی بہادری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ ان خواتین کو ظالم کے خلاف آواز اُٹھانے کی طاقت حضرت زینب سلام اللہ علیھا کے وجود مبارک سے ملی تھی جس کی وجہ سے انہوں نے اسلامی تحریک کی حمایت میں سڑکوں پر اتر کر دشمن کا مقابلہ کیا
رہبر معظم کی دوکتاب «مسئلہ فلسطین » اور «پیغمبر رحمت »ک:+،آل پاکستان کوئز مقابلے کے نتائج کا اعلان اور رہبر انقلاب کے افکار پر تحریر وتحقیق کرنے والے اہل قلم کی تجلیل ہوئی۔
صیہونیت، بطور ایک تحریک، ۱۸۰۰ کی دہائی کے آخر میں یہودیوں کو متحد کرنے کے لئیے تیار کی گئی اور نتیجتاً فلسطین کی جگہ زبردستی اسرائیل جیسی ایک غیر قانونی اور ناجائز ریاست تخلیق میں آئی؛
سید محمد باقر الصدرؒ عقل اسلامی اور مفکر اسلام تھے اور امید کی جاتی ہے کہ عالم اسلام آپ کے افکار سے وسیع پیمانے پر استفادہ کرے گا اور خاص طور پرمیں اس عظیم مفکر اسلام کی کتب سے استفادہ کرنے کی دعوت دیتا ہو ں۔ خداوند کریم آپ کو آپ کے آباء واجداد اور آپ کی عظیم مجاہدہ بہن کواپنی جدۂ طاہرہ کے ساتھ محشور فرمائے۔