8

غیبت امام زمان(عج) ( آٹھویں قسط )

  • News cod : 20515
  • 03 آگوست 2021 - 17:41
غیبت امام زمان(عج) ( آٹھویں قسط )
داود بن قاسم کہتے ہیں کہ ميں نے امام نقی علیہ السلام سے سنا کہ وہ فرمارہے تھے میرے بعد میرا جانشین میرا بیٹا حسن ہے اور تم لوگ میرے جانشین کے بعد والے جانشین کے ساتھ کیا کروگے؟ میں نے کہا آپ پر قربان ہوجاؤں ٬کیا ہوگا؟ فرمایا: کیونکہ تم انہیں نہیں دیکھو گے ... عرض کی تو کیسے انہیں یاد کریں گے فرمایا: ایسے کہو : حجة آل محمد صلوات اللہ علیہم۔

سلسلہ بحث مہدویت
تحریر: استاد علی اصغر سیفی (محقق مہدویت)

امام کاظم علیہ السلام: ”اَلقََائِمُ الَّذِی یُطَھِّرُ الْأرْضَ مِنْ أَعْدَاءِ اللہِ عزّوجلّ وَیَمْلَؤُھَا عَدلاً کَمَا مُلِئَتْ جَوْراً وَ ظُلْماً ھُوَ الْخَامِسُ مِنْ وُلْدِ یْ لَہُ غَیْبَةِ یَطُولُ اَمَدُھَا”۔
… وہ قائم کہ جو زمین کو اللہ کے دشمنوں سے پاک کرے گا اور اسے عدل و انصاف سے بھر دے گا جس طرح کہ وہ ظلم وجور سے بھري ہوئی تھی٬ میری نسل سے پانچواں فرزند ہے ان کی غیبت طولانی ہوگی کیونکہ انہیں اپنی جان کا خوف ہوگا اس دوران کچھ قومیں مرتد ہو جائے اور کچھ دیگر اقوام ثابت قدم رہیں گی پھر فرمایا: خوشخبری ہو ہمارے شیعوں کو کہ جوہمارے قائم کی غیبت کے دوران ہمارے دامن سے تمسک رکھتے ہیں اور ہماری ولایت اور ہمارے دشمنوں سے بیزاری پر ثابت قدم ہیں٬ وہ ہم سے ہیں اور ہم ان سے ہیں٬ انہوں نے ہمیں امام کے طور پر ہم نے انہیں اپنے شیعوں کے طور پر قبول کرلیاہے٬ ان کے لئے بشارت ہو ٬ ان کے لئے بشار ت ہو٬ روز قیامت خدا کی قسم یہ ہمارے مرتبہ میں ہوں گے۔
امام رضا علیہ السلام: ”قِیْلَ لَہُ: یَاابْنَ رَسُولِ اللہِ وَمَنِ الْقَائِمُ مِنْکُمْ أَھْلَ الْبَیْت؟ قَالَ (سَلامُ اللہ عَلَيہ: الرَّابِعُ مِنْ وُلْدِیْ اِبنَ سَیّدَةَ الاِمَاءِ یُطَھِّرُ اللہُ بِہِ الأرْضَ مِنْ کُلِّ جُورٍ وَیُقَدّ سُھَا مِنْ کُلِّ ظُلْمٍ وَ ھُوَ الَّذِی یُشکُّ النَّاسُ فِی وِِلاَدِتِہِ وُ ھوَ صاَحِبُ الغَیْبَةِ قَبْلَ خُرُوْجِہِ فَاِذَا خَرَجَ أشْرَقتِ الاَرْضِ بِنُورِہِ.”۔
ان کی خدمت میں عرض کی گئی: اے فرزند رسول خدا ، آپ اھلبیت کا قائم کون ہے؟ فرمایا: میری نسل سے چوتھا فرزند، کنيزوں کی سردار کا فرزند ہے، اللہ تعالی اس کے ذریعے زمین کو ہرطرح کے ستم سے پاک کردے گا اور ہر طرح کے ظلم سے منزّہ کرے گا٬ وہ وہی ہے کہ لوگ اس کی ولادت میں شک کریں گے اور وہ وہی ہے کہ اپنے خروج سے پہلے غیبت اختیار کريں گے اور جب خروج کریں گے تو زمین ان کے نور سے روشن ہو جائے گي۔( کمال الدین ، باب ٣٥، ح٥))
امام تقی علیہ السلام: اَلُقََائِمُ الَّذِی یُطَھِّرُ اللہِ عَزّوجَلّ بِہِ الْاَرْضَ مِنْ اَھْلِ الْکُفْرِ وَ الجُحُودِ وَ یَمْلَؤُ ھَا عَدْلاً وَ قِسْطاً ھُوَ الَّذِی تُخْفَیْ عَلَی النَّاسِ وِلادَتُہُ وَ یَغِیْبُ عَنْھُمْ شَخْصُہُ…”۔
وہ قائم کہ جس کے ذریعہ اللہ تعالی نے زمین کوکفار اور منکرین سے پاک کرے گا اور اسے عدل و انصاف سے بھر دے گا وہ وہی ہے کہ جس کی ولادت لوگوں پر پوشیدہ ہے اور اس کا وجود ان سے غائب ہے … اس کے اصحاب بدر کی مانند تین سو تیرہ اصحاب زمین کے دور دراز جگہوں سے اس کے اردگرد جمع ہوں گے اوریہ وہی فرمان پروردگار ہے کہ فرما رہاہے: أَیْنَ مَا تَکُونُوا یَأتِ بِکُمُ اللہُ جَمِيعاً اِنّ اللہَ عَلَی کُلِّ شَییءٍ قَدِیْر.(کمال الدین باب٣٦، ح٢))
امام نقی علیہ السلام: ”اَلْخَلَفُ مِنْ بَعْدِیْ ابنِیَ الحَسَنُ فَکَیْفَ لَکُمْ بِالْخَلَفِ مِنْ بَعْدِ الْخَلَفِ؟ فَقُلْتُ: وَلِمَ جَعَلَنِیَ اللہُ فِدَاکَ ؟ فََقَََالَ لِاَنَّکُمْ لاَتَرَوْنَ شَخْصَہُ، قُلْتُ فَکَیْفَ نَذْکُرُہُ؟ قََالَ: قُوْلُوُا الْحُجّةُ مِنْ آلِ مُحَمَّدٍ صَلَی اللہُ عَلَیْہ وَآلہِ وَسَلَّم”.( کمال الدین باب ٣٧، ح٥))
داود بن قاسم کہتے ہیں کہ ميں نے امام نقی علیہ السلام سے سنا کہ وہ فرمارہے تھے میرے بعد میرا جانشین میرا بیٹا حسن ہے اور تم لوگ میرے جانشین کے بعد والے جانشین کے ساتھ کیا کروگے؟ میں نے کہا آپ پر قربان ہوجاؤں ٬کیا ہوگا؟ فرمایا: کیونکہ تم انہیں نہیں دیکھو گے … عرض کی تو کیسے انہیں یاد کریں گے فرمایا: ایسے کہو : حجة آل محمد صلوات اللہ علیہم۔
امام حسن عسکری علیہ السلام:”قِیْلَ لَہُ : یَاابنَ رُسُول ِ اللہِ فَمَنِ الحُجَّةُ وَالاِْمَامُ بَعْدَکَ؟ فَقَالَ : ابْنِی مُحَمَّدُ ھُوَ الْاِمَامُ وَالْحُجَّةُ بَعْدِی مَنْ مَاتَ وَ لَمْ یَعْرِفَُہُ ماَتَ مَیْتةً جَاھِلِیَّةً أمَا إنَّ لَہُ غَیْبَةً یَحَارُ فِیْھَا الْجَاھِلُوْنَ وَ َیھْلِکَ فِیْھاَ الْمُبطِلُونَ وَيَکْذِبُ فِیْھَا الْوَقَّاتُون .”( کمال الدین باب ٣٨،ح٩))
عرض کی گئی: اے فرزند رسول خدا آپ کے بعد حجت اور امام کون ہیں؟ فرمایا: میرا بیٹا محمد وہ میرے بعد امام اور حجت ہیں٬ اگر کوئی مرجائے اور ان کی معرفت پیدا نہ کرے وہ جاہلیت کی موت مرگیا ۔ جان لو کہ ان کے لئے غیبت ہے کہ جس میں جاہل لوگ سرگرداں ہوں گے اور اہل باطل اس میں ہلاک ہوں گے اور جو ان کے لئے وقت معین کریں گے جھوٹ بولتے ہوں گے۔
( جاری ہے……….)

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=20515