قم المقدسہ میں انہدام جنت البقیع کے موقع پر انٹرنیشنل کانفرنس کا انعقاد
کیااس حاملہ عورت پر روزے واجب ہیں؟ جسے یہ علم نہیں ہے کہ روزہ اسکے بچے کیلئے نقصان کا باعث ہے یا نہیں؟ ج: […]
اول ماہ حاکم شرع کے حکم سے ثابت نہیں ہوتا مگر یہ کہ حاکم شرع کے حکم یا اس کی نظر میں چاند ثابت ہونے سے یقین یا اطمینان حاصل ہو جائے کہ عادی طور پر (بغیر آلات کے) اس شہر میں یا وہ دوسرے شہر میں جو اس سے ہم افق ہے چاند دیکھا گیا ہے۔
CCD دوربین کے ذریعہ چاند کی شعاعوں کو کمپیوٹر میں منعکس کیاجاتاہے اور پھر کمپیوٹر اس ریکارڈ شدہ معلومات کی روشنی میں ہمارے سامنے چاند کی تصویر پیش کرتاہے ۔ تو کیا اس طرح چاند کی تصویر کو دیکھ لیناکافی ہے ؟ اور آلے کے ذریعے چاند دیکھنے کا کیا حکم ہے؟
اگر روزہ دار مغرب کے وقت اپنے شہر میں افطار کر کے کسی ایسے شہر کا سفر کرے جہاں ابھی تک مغرب نہ ہوئی ہو تو اس کے روزے کا کیا حکم ہے؟ کیا یہ شخص اس شہر میں مغرب سے قبل کھا پی سکتا ہے؟
البتہ بہتر یہ ہے کہ ضروری کام یا نیک مقصد کے علاوہ سفر نہ کرے
کیااس حاملہ عورت پر روزے واجب ہیں؟ جسے یہ علم نہیں ہے کہ روزہ اسکے بچے کیلئے نقصان کا باعث ہے یا نہیں؟
جواب: اگر مرد جان بوجھ کر عورت کے ساتھ ایسا کام کرے جس سے منی خارج ہو مثلا بوسہ لے، یا مس کرے تو قضاء اور کفارہ دونوں واجب ہے۔
اگر مسئلہ نہیں جانتا تھا اور اپنی جہالت میں معذور تھا یا مطمئن تھا کہ یہ کام روزے کو باطل نہیں کرتا تو اس پر کفارہ واجب نہیں ہے، صرف قضاء کافی ہے۔
اگر معلوم ہو کہ طولانی مدت تک بچے کو ڈبے کا دودھ پلانا اس کے لیے ضرر کا باعث ہے مثلا وہ بچہ جس کے دودھ پینے کے ابتدائی ایام ہوں اور ڈبے کا دودھ پلانا باعث ہو کہ بچہ ماہ رمضان کے بعد ماں کا دودھ نہ پیے اور یہ اس کے لیے ضرر رکھتا ہو تو اس صورت میں بھی گذشتہ صورت کی طرح روزہ واجب نہیں ہے بلکہ فقط قضاء اور کفارہ ہے۔
وہ عورت جو حاملہ ہے اور اس کے ولادت کے ایام قریب ہیں ( آٹھواں اور نواں مہینہ ہو ) اور روزہ اس کے لیے یا اس کے بچے کے لیے ضرر رکھتا ہو تو اس پر روزہ رکھنا واجب نہیں ہے