کیا اس قسم کے ظہورپر ایمان انسان کو خواب و خیال کی دنیا میں لے جاتا ہے کہ جس سے وہ اپنی موجودہ حیثیت سے غافل ہوجاتا ہے اور ہر قسم کے حالات کے سامنے ہتھیار ڈال دیتا ہے یا یہ کہ واقعا یہ عقیدہ ایک قسم کے قیام اور فرد اور معاشرے کی تربیت کی دعوت ہے؟
وفاقی وزارت تعلیم و اتحاد تنظیمات مدارس پاکستان کے مابین 2019ء میں طے شدہ رجسٹریشن فارم ایک سال پہلے آپ کو ارسال کئے گئے۔ جن مارس نے فارم پر کرکے مرکزی دفتر وفاق المدارس کو بھیجے انکی اب رجسٹریشن کی جارہی ہے۔
دور حاضر میں پیادہ روی اربعین شیعوں کے مراسم میں سے ہے جو ہر سال اربعین حسینی کے زمانہ میں انجام پاتے ہیں۔ اس میں لاکھوں افراد شرکت کرتے ہیں اور اس کا شمار دنیا کے سب سے بڑے سالانہ مارچ یا مذہبی اجتماع میں ہوتا ہے۔
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان شعبہ قم کے داخلہ فارم یہاں سے ڈانلوڈ کریں
سب سے بڑے انسان وه ہیں جو امام مہدی (عج) کے انتظار میں ہوں کیونکہ ان کے انتظار سے مراد ایک عالمی امید، عالمی خیر و برکت، عالمی عدل و انصاف اور عالمی سطح پر امن و امان.
وفاق ٹائمز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں سیلاب کی وجہ سے ہزاروں ہم وطن بے گھر اور جانبحق ہوگئے ہیں اور اس آفت میں ملک کے دیگر حکومتی اداروں اور رضاکاروں کے ساتھ ساتھ علمائے کرام اور دینی مدارس کے طلاب بھی سیلاب زدہ علاقوں میں پاکستانی باشعور قوم کی خدمت میں حاضر ہیں اور ملک کے مختلف صوبوں میں انفرادی اور اجتماعی فعالیت انجام دے رہے ہیں۔
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب سربراہ علامہ سید مرید حسین نقوی نے سیلاب متاثرین کی امداد کیلئے مخیر حضرات سے تعاون کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ مخیر حضرات سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے آگے آئیں۔
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے پانی اللہ کی رحمت ہے۔ بلوچستان، خیبر پختونخوا، سندھ اور جنوبی پنجاب میں سیلاب ہماری بداعمالیوں کی وجہ سے عذاب الٰہی بن کر آیا ہے۔
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے زیر اہتمام ضمنی امتحانات 24 اکتوبر سے شروع ہوں گے۔ میٹرک، ایف اے، بی اے، ایم اے اسلامیات،تجویدوقرات، پیش نمازی اور حفظ القرآن کے امتحانات کیلئے داخلہ فارم جمع کروانے کی آخری تاریخ20 ستمبر ہے
منعقدہ اجلاس سے سربراہ وفاق المدارس شیعہ پاکستان آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے منبر پر اللہ کی کبریائی، قرآن کی عظمت اور ذکر محمد و آل محمد علیہم السلام بیان کرنے کے عمل کو کار رسالت قرار دیتے ہوئے علماء و خطبا کو اپنی ذمہ داریوں سے ہر لمحہ آگاہ رہنے کی تاکید کی۔