برادر ہمسائیہ اسلامی جمہوریہ کے صدر سمیت وفد کو خوش آمدید، دورئہ پاکستان سے دونوں ملکوں کے عوام کے رشتوں میں مزید قربت آئیگی،مسئلہ کشمیر و فلسطین پر ایرانی موقف قابل قدر و لائق تحسین ہے ، قائد ملت جعفریہ پاکستان
"حسن نوریان" نے آج جمعہ کے دن اپنے ایک بیان میں کہاکہ ایرانی حکومت اور عوام خطے کی اقوام کے مشترکہ دشمنوں کی طرف سے کسی بهی قسم کی بدامنی، انتشار اور خوف پهیلانے والے دہشت گردی پر مشتمل اقدامات کی مذمت کرتے ہیں.
انہوں نے مسئلہ فلسطین کو دنیا میں اجاگر کرنے کے حوالے سے شیرین ابوعاقلہ کو غاصب صہیونی حکومت کے خلاف میڈیا کی تحریک کا پرچمدار قرار دیتے ہوئے کہاکہ خواتین کو اس میدان میں شمولیت اختیار کرنی چاہیئے، آج دنیا میں خواتین صحافیوں کی تعداد بہت کم ہے اور ضرورت اس بات کی ہے کہ اس کی طرف توجہ کی جائے۔
بیشک اس عظیم اور عارف عالم دین کا فقدان، ایمانی اور دینی معاشرے کیلئے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے
میں اس عظیم اور بااثر عالم دین کے فقدان پر ان کے معزز خاندان، تمام رشتہ داروں اور عقیدت مندوں کی خدمت میں تعزیت پیش کرتا ہوں اور مرحوم و مغفور کے درجات کی بلندی کے لئے دعا گو ہوں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے آبادی کے شعبے کے کارکنوں کے نام اپنے پیغام میں ملک میں افرادی قوت کو نوجوان بنائے جانے پر زور دیا ہے۔ آيۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بدھ کے روز ایک پیغام میں آبادی کے شعبے کے فرض شناس کارکنوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے افزائش نسل کے لیے کوشش، ملک میں افرادی قوت کو نوجوان بنائے رکھنے اور آبادی کے بوڑھے ہونے کے ہولناک مستقبل سے نجات دینے کی چارہ جوئي کو ایک حیاتی پالیسی اور سب سے ضروری ذمہ داریوں میں سے ایک قرار دیا ہے۔
غیر مسلم محققین نے امام جعفر صادق کے بیان کئے علوم کو شیعہ مکتب کی بقاءاور ترقی کا راز قرار دیا ہے۔ عِلمی مکالمے کے لئے شام سے آئے بنو اُمیہ سے منسلک عالِم کو آپؑ نے اپنے ایک شاگرد ہِشام سے گفتگو کرنے کا فرمایا جسے اس نے اپنے علمی مقام کے خلاف سمجھا تو امام نے فرمایا” اگر تم اُس پر غالب آ گئے تو گویا مجھ پر غالب آ گئے“۔ہشام نے ایک مشہور مغالطہ ” قرآن ہی کافی ہے“ کے ازالہ کے لئے اُس سے پوچھا” اگر قرآن اور اُمت کے درمیان اختلاف ہو جائے تو کون فیصلہ کرے گا؟“
اطلاعات کے مطابق تہران میں تشیی جنازہ کے بعد مرحوم آیت اللہ سید عبداللہ فاطمی نیا کے پیکر کو قم منتقل کیا جائے گا، جہاں آج سہ پہر کو 5 بجے مسجد امام حسن عسکری (علیہ السلام) سے حرم حضرت فاطمہ معصومہ (سلام اللہ علیہا) کے حرم کی طرف تشییعِ جنازہ کے بعد حرم مطہر میں سپرد خاک کیا جائے گا۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ ایک طرف یوم امن منایا جارہاہے مگر دوسری طرف بدامنی کو مسلسل شہ اور پش پناہی کی جارہی ہے، عالمی قوتوں کو اس دوہرے معیار کو ترک کرنا ہوگا، 16مئی 1948ءکو جس طر ح ناجائز، قابض صیہونی ریاست کو قائم کیاگیا اسی روز دنیا خصوصاً مشرق وسطیٰ میں بدامنی کا بیج بودیاگیا تھا۔
وفاق المدارس شعبہ قم کے مدیر نے کہاکہ آیت اللہ فاطمی نیا دنیائے تشیع میں علم ، عرفان و اخلاق کا چراغ تھے اگرچہ ظاہری دنیا سے یہ چراغ بجھ گیا لیکن اہل ایمان و انتظار کے دلوں میں ہمیشہ روشن رہے گا۔