امام صادق علیہ السلام کا اسلامی علوم کے فروغ میں کلیدی کردار
مرکزی صدر جعفریہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان نے وفد کے ہمراہ جامعہ المنتظر لاہور میں صدر وفاق المدارس الشیعہ پاکستان سے ملاقات کی ہے۔
حضرت آیت الله حافظ سید ریاض حسین نجفی صاحب کی ذاتی دلچسپی اور حکم پر حجت الاسلام ڈاکٹر سید محمد نجفی صاحب کی دن رات کی کوشش اور محنت سے اس مدرسہ کی اسی مقام پر دوبارہ تعمیر نو کی گئی اور مدرسے کے لیے ضروری امور کو انجام دیا گیا.
آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی سے آج اہل سنت علماء کے ایک وفد نے ملاقات کی۔ اس موقع پر صدر ایران نے شیعہ-سنی اتحاد کو اسٹریٹیجک اہمیت کا حامل قرار دیا۔
15روزہ وفاق میں عالم اسلام کے دینی مدارس کی خبریں سمیت مراجع عظام،علمائے کرام کے مختلف بیانات اور مقالہ جات شامل ہیں.
یوم نکبہ جو ہر فلسطینی کےلئے تباہی ، بربادی اور قتل وغارت گردی کے سوا کچھ نہ لایا، ایک طرف پوری قوم اور خاندان اجاڑ دیئے گئے دوسری جانب آج کے روز یوم خاندان منایا جارہاہے ، اسرائیلی افواج کے ہاتھوں مظلوم شہریوں اور ان کی املاک سمیت میڈیا ہاﺅسز اور صحافی بھی محفوظ نہیں، خاتون صحافی شیریں ابوالخیل کی شہادت بھی اس سفاکیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
ادیان و مذاہب یونیورسٹی قم کے وائس چانسلر حجۃ الاسلام والمسلمین سید ابوالحسن نواب نے پاکستان کے دورے کے دوران مفسر قرآن علامہ شیخ محسن علی نجفی کی دعوت پر جامعۃ الکوثر اسلام آباد کا دورہ کیا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے جمعرات کی شام امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی اور ان کے ہمراہ آئے وفد سے ملاقات میں دونوں ملکوں کے سیاسی و معاشی تعاون میں اضافے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، غیر ملکی عناصر کی مداخلت کے بغیر مذاکرات کو خطے کے مسائل کی راہ حل بتایا
رہبر انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ اساتذہ کو یہ افتخار حاصل ہے کہ وہ آئندہ نسلوں کو راستہ دکھانے والے ہیں۔ انہوں نے کہا: ٹیچروں اور اساتذہ سے ملاقات کا مقصد، رائے عامہ میں ان کے کردار کو مزید نمایاں کرنا اور استاد کی قدر و قیمت پر تاکید کرنا ہے تاکہ خود استاد اور اس کے اہل خانہ بھی اس کے پیشے پر فخر کریں اور سماج بھی ٹیچر کو ایک قابل فخر شخص کی نظر سے دیکھے۔
کھرمنگ بلتستان سے تعلق رکھنے والے عالم دین حجت الاسلام شیخ محمد عبد الله برولمو وفات پاگئے ہیں۔
جنت البقیع پر وہابیوں کی طرف سے دو بار حملہ ہوا. پہلا حملہ سلطنت عثمانی کے دور میں ہوا. اس وقت چونکہ یہ سلطنت عثمانیہ کے خلاف بھی ایک اقدام تھا اس لئے سلطنت عثمانی نے اس کا قلع قمع کردیا لیکن بعد میں سعودی حکومت کے قیام عمل میں آنے کے بعد اس ریاست کے قاضی القضاة نے وہابی مفتیوں سے فتوے لے کر جنت البقیع کو دوبارہ منہدم کرنے کے کا حکم دیا.