نکات :عارف کا مقام ، امام صادق علیہ السلام کے دو فرمان ، حدیث قدسی میں واجبات کی ادائیگی کے بعد مستحبات انجام دینے کا ثمرہ، عارف کا دل ہمیشہ اللہ کے ساتھ، عارف کی منزلت و عظمت، معرفت کے دروازے سب کے لیے کھلے، شریعت کے تابع رہ کر سیر و سلوک کریں
شیعہ عقیدہ: پروردگار جس طرح اپنی ذات میں واحد ہے اسی طرح اپنی صفات میں بھی یکتا ہے۔ یعنی یہ صفات اس کی ذات سے جدا نہیں بلکہ اس کی ذات کا ہی حصہ ہیں۔ مفہوم کے اعتبار سے جدا ہیں لیکن اپنی حقیقت اور اپنے وجود کے اعتبار سے اللہ کی ذات میں ہی ہیں۔
موضوع سخن انتظار ہے۔ ہم زمانہ غیبت میں جو اہم ترین وظیفہ رکھتے ہیں وہ مولاؑ کا عقیدہ ،علم و عمل ہر اعتبار سے انتظار ہے۔ انتظار کو بڑھانے میں دو چیزوں کا بڑا کردار ہے
ابو لادیان جو امام عسکریؑ کے غلام ہیں کہتے ہیں امام ؑ نے اپنی زندگی کے آخری ایام میں کچھ خطوط دئے اور فرمایا ان کو مدائن شہر میں پہنچا دو ۔ تم 15 دن کے بعد سامرہ پلٹو گے اور میرے گھر سے نالہ و شیون کی آواز سنو گے
بحار الانوار میں نبیؐ اکرم کا فرمان ہے کہ: "اللہ تعالی کی مانند کوئی نہیں وہ بلا مثال ہے اور کوئی اسکی شبہیہ نہیں ۔ آپ اسے ایک ایسا خدا پائیں گے جو ایک ہے ، خلق کرنے والا ہے۔ قادر ہے۔ سب سے پہلے ہے سب سے آخر ہے۔ ظاہر ہے پنہاں ہے اور کوئی اس کی مثل نہیں اور یہ اللہ کی حقیقی معرفت ہے۔ ”
موضوع: منتظر کا ھدف ، دنیا کے تمام مذاھب و ادیان کا مشترکہ عقیدہ،مومن منتظر کے لیے کیوں دنیا قیدخانہ،عالمی مصلح کے انتظار میں اسلام اور شیعیت کا کردار ،شیعہ ظہور کے آغاز میں ہر اول دستہ
توحید کا معنی اور تعریف ، گزشتہ ادیان میں توحید ، توحید کی اقسام ، قرآن و سنت میں توحید
موضوع: منتظر کا نظم رکھنا، کھانے پینے ، سونے ،ورزش ، عبادات ، مطالعہ ہر چیز میں منظم، کونسا عمل افضل، منتظر کے اعمال کی خصوصیات
موضوع سخن پروردگار عالم کی معرفت، اس حوالے سے گذشتہ گفتگو میں مختلف دلائل کا ذکر ہوا۔ اور ہماری گفتگو دلیل نظم پر ہے یعنی کائنات میں جو منظم نظام جاری ہے اور ہر نظام کا ایک ناظم ہے ۔
منتظر کا روحانی پہلو، روحانی پہلو میں مضبوط کیسے ہو ، خود اعتمادی ، ذکر ، راستے کی مکمل شناخت ، تقوی ،خدا سے گہرا تعلق، تمرین