او آئی سی ممالک غزہ میں جنگ بندی اور بلاتعطل انسانی امداد کیلئے مل کر کام کریں، پاکستان
نکات :عارف کا مقام ، امام صادق علیہ السلام کے دو فرمان ، حدیث قدسی میں واجبات کی ادائیگی کے بعد مستحبات انجام دینے کا ثمرہ، عارف کا دل ہمیشہ اللہ کے ساتھ، عارف کی منزلت و عظمت، معرفت کے دروازے سب کے لیے کھلے، شریعت کے تابع رہ کر سیر و سلوک کریں
تیسری علامت:يماني کا خروج: حضرت امام مہدي عليہ السلام کے ظہور کي حتمي علامات ميں سے ايک علامت يماني کا خروج ہے ۔ يماني ٬ يمن سے تعلق رکھنے والا ايک شخص ہے جو سفياني کے خروج کے ساتھ ہي قيام کرے گا اور لوگوں کو حق و عدالت کي طرف دعوت دے گا۔
سفياني آ نحضرت کے مقابلے ميں قيام کرے گا اور جنگ و جدال کرے ذريعے آنحضرت کے مقدس وجود کو ختم کرنے کے درپے ہوگا۔ سفياني کي حکومت کي يہ خصوصيت اس روايت ميں بيان کي گئي ہے جو روايات خسف بيداء (يعني لشکر کا مقام بيداء پر زمين ميں دھنس جانا) کي طرف بطور علامت اشارہ کرتي ہے۔
علاماتِ ظہور کا اجمالي تجزيہ: روايات کا اجمالي طورپر مطالعہ کرنے سے يہ بات اچھي واضح ہوجاتي ہے کہ بعض علامات ظہور پر دوسري بعض کي نسبت زيادہ زور ديا گياہے اور ان کے بارے ميں زيادہ سے زيادہ روايات وارد ہوئي ہيں۔ علاوہ از ايں يہ علامات دو مزيد خصوصيات کي بھي حامل ہيں:
ج): عادي اور غيرعادي :عادي علامات سے مراد وہ قدرتي علامتيں ہيں جو دوسري چيزوں کي طرح بطور عادي وقوع پذير ہوں اور اس کے مقابلے ميں غير عادي علامات وہ علامتيں ہيں کہ جن کا وقوع قدرتي طور پر ممکن نہ ہو بلکہ يہ علامات معجزانہ طور پر وجود ميں آئيں گي۔
اگر ہم بھي حکومت مہدوي کے تحقق اور استوار کے خواہش مند ہيں تاکہ اس کے سائے ميں مراتب کمال کو طے کرسکيں، تو ہميں چاہئے کہ آنحضرت (عج) کو دو سروں پر ترجيح ديتے ہوئے ان کي حکومت اور سلطنت کے تحقق کيلئے دن رات ايک کرديں۔
رسول اکرم صلي اللہ عليہ وآل وسلم نے فرمايا: طوبي لمن ادرک قائم اھل بيتي وھو مقتد بہ قبل قيامہ يأتمُّ بہ . خوش بخت ہے وہ انسان جو مير ي اہل بيت ميں سے قائم کو درک کرے اس حالت ميں کہ وہ اس کے قيام سے پہلے ان کے اقتداء او ر پيروي ميں ہو۔ بحار/ج۵۲/ص۱۲۹.
(ج) ۔ انصارو مددگار کسي بھي انقلاب يا تحريک کي کاميابي کي اہم ترين شرائط ميں سے ايک شرط جان کي بازي لگانے والے انصار و مددگاروں کا وجود ہے کہ جو اس انقلاب کے اہداف اور اغراض سے مکمل آشنائي رکھتے ہوں، اس پر عقيدہ رکھتے ہوں اور ان کے حصول کے لئے ہر قسم کي سعي و کوشش اور ايثار کيلئے تيار ہوں اوراس راہ ميں اپنے رہبر کي مدد کيلئے کسي بھي قرباني اور کوشش سے دريغ نہ کريں۔
کسي بھي مفيد اور مؤثر اسلامي تحريک کي کاميابي کيلئے ايک آگاہ ٬ دلير اور درد دل رکھنے والا رہبر کا ہونا ضروري ہے۔ تاکہ وہ تحريک کے اھداف اور اغراض کو مدنظر ر کھتے ہوئے صحيح معنوں ميں اس کي رہبري اور قيادت کرے ،تمام رکاوٹوں کو عبور کرےاور اسے اپنے مقدس اھداف تک لے جائے.
اگر کسي انسان کو يہ معلوم ہو کہ منجي يا نجات دينے والے کے ظہور کي کچھ شرائط ہيں اور وہ بھي واقعي طور پر ظہور کا طلبگار ہو تو ايسا شخص ضرور کوشش کرے گا کہ اپنی بساط کے مطابق ان شرائط کو فراھم کرے۔