22فوریه
کتاب لقاء اللہ (سیر و سلوک) درس 9

کتاب لقاء اللہ (سیر و سلوک) درس 9

نکات :عارف کا مقام ، امام صادق علیہ السلام کے دو فرمان ، حدیث قدسی میں واجبات کی ادائیگی کے بعد مستحبات انجام دینے کا ثمرہ، عارف کا دل ہمیشہ اللہ کے ساتھ، عارف کی منزلت و عظمت، معرفت کے دروازے سب کے لیے کھلے، شریعت کے تابع رہ کر سیر و سلوک کریں

04فوریه
غیبت امام مہدی عج(قسط31)

غیبت امام مہدی عج(قسط31)

انتظار کی تعریف اور اہمیت: ''انتظار'' کے مختلف معانی کئے گئے ہیں، لیکن اس لفظ پر غور و فکر کے ذریعہ اس کے معنی کی حقیقت کوپایا جا سکتا ہے۔ انتظار کے معنی کسی کے لئے چشم براہ ہونا اور کسی کے لئے آنکھیں بچھانا ہے اور انتظار کی قدروقیمت کا دارومدار اس بات پر ہوتاہے کہ کس کا انتظار کیا جارہا ہے اور کیوں انتظار کیا جارہا ہے. اسی طرح انتظار کے ثمرات کا دارومدار بھی اس بات پر ہے۔

01فوریه
غیبت امام مہدی عج(قسط30)

غیبت امام مہدی عج(قسط30)

حضرت امام زین العابدین عليہ السلام سے منقول ایک روایت میں بیان ہوا ہے کہ: ''امام مہدی عليہ السلام کی زندگی میں جناب نوح عليہ السلام کی سنت پائی جاتی ہے اور وہ ان کی طولانی عمرہے''۔(کمال الدین, ج2،ص 309)

24ژانویه
غیبت امام مہدی عج(قسط29)

غیبت امام مہدی عج(قسط29)

''بیالوجسٹ ماہرین دانشوروں کے لئے قابل قبول اصولوں میں سے ایک یہ ہے کہ انسان کی عمر کے لئے کوئی حد معین نہیں کی جاسکتی''(راز طول عمر امام زمان, علی اکبر مہدی پور, س 13) پر وفیسر ''اٹینگر'' لکھتے ہیں: ''ہماری نظر میں عصر حاضر کی ترقی اور ہمارے شروع کیے ہوئے کام کے پیش نظر اکیسویں صدی کے لوگ ہزاروں سال عمرپاسکتے ہیں''.(مجلہ دانشمند,سال 6،نمبر6،ص 147)

17ژانویه
غیبت امام مہدی عج(قسط28)

غیبت امام مہدی عج(قسط28)

حاجی علی بغدادی کہتے ہیں: میں نے اس سے پہلے آیت اللہ آل یاسین سے درخواست کی تھی کہ میرے لئے ایک نوشتہ لکھ دیں جس میں اس بات کی گواہی ہو کہ میں اہل بیت علیہم السلام کے شیعوں اورمحبان میں سے ہوں تاکہ اس نوشتہ کو اپنے کفن میں رکھوں۔ میں نے سید سے سوال کیا: آپ مجھے کیسے پہچانتے ہیں اور کس طرح گواہی دیتے ہیں؟ فرمایا: انسان کس طرح اس شخص کو نہ پہچانے جو اس کا کامل حق ادا کرتا ہو؟

02ژانویه
غیبت امام مہدی عج(قسط27)

غیبت امام مہدی عج(قسط27)

 خود امام مہدی عليہ السلام فرماتے ہیں: ''اَکثِرُْوا الدعَاء َ بِتَعجِیلِ الفرجِ، فانَّ ذَلکَ فَرَجُکُم''۔(کمال الدین،ج2،ص 239) میرے ظہور میں تعجیل کے لیے کثرت سے دعا کریں,یقینا اس میں تمہارے لیے نجات و رھائی ہے.  یہاں پر مناسب ہے کہ مرحوم حاجی علی بغدادی (جو اپنے زمانہ کے نیک اور صالح شخص تھے) کی دلچسپ ملاقات کو بیان کریں، لیکن اختصار کی وجہ سے اس ملاقات کے چنداہم نکات کے بیان پر اکتفاء کرتے ہیں:

25دسامبر
غیبت امام مہدی عج(قسط26)

غیبت امام مہدی عج(قسط26)

زمانہ غیبت کے شروع سے ہی آپ کے ظہور کے منتظر دلوں کو ہمیشہ یہ حسرت بے تاب کرتی رہی ہے کہ کسی صورت میں اس بافضیلت وجود کا دیدار ہوجائے ، وہ اس کے فراق میں آہ و فغان کرتے رہتے ہیں!  البتہ غیبت صغریٰ میں آپ کے خاص نائبین کے ذریعہ شیعہ اپنے محبوب امام سے رابطہ برقرار کئے ہوئے تھے اور ان میں بعض لوگ امام عليہ السلام کے حضور میں شرفیاب بھی ہوئے ہیں؛ جیسا کہ اس سلسلہ میں کثرت سے روایات پائی جاتی ہیں۔

20دسامبر
غیبت امام مہدی عج(قسط25)

غیبت امام مہدی عج(قسط25)

میر علّام ، مقدس اردبیلی کے ایک شاگرد کہتے ہیں: ''آدھی رات کے وقت میں نجف اشرف میں حضرت امام علی عليہ السلام کے روضہ اقدس کے صحن میں تھا، اچانک میں نے کسی شخص کو دیکھا جو روضہ کی طرف آرہا ہے، میں اس کی طرف گیا جیسے ہی نزدیک پہنچا تو دیکھا کہ ہمارے استاد علامہ احمد مقدس اردبیلی ہیں تو میں جلدی سے چھپ گیا۔ وہ روضہ مطہر کے نزدیک ہوئے جبکہ دروازہ بند ہوچکا تھا، میں نے دیکھا کہ اچانک دروازہ کھل گیا اورآپ روضہ مقدس کے اندر داخل ہوگئے! اور کچھ ہی دیر بعد روضہ سے باہر نکلے اور کوفہ کی طرف روانہ ہوئے۔

15دسامبر
غیبت امام مہدی عج(قسط24)

غیبت امام مہدی عج(قسط24)

5.فریاد کو پہنچنا: امام بے آسرا اور بے پناہ لوگوں کی فریاد کو پہنچتے ہیں.بہت سے لاچار اور گمشدہ لوگ حضرت کی لطف و عنایت کے ساتھ نجات پاتے ہیں کہ ان واقعات کو لکھنے اور نقل کرنے بیٹھ جائیں تو سیکنڑوں جلد کتاب تیار ہوجائے گی۔ ایک قابل اعتماد شخص نقل کرتے ہیں کہ: میں تعلیمی حوالے سے ایک یورپی ملک میں مشغول تھا میرے محل سکونت اور یونیورسٹی کے درمیانی فاصلہ میں سوائے ایک بس کے کوئی اور ذریعہ آمد و رفت نہ تھا.

05دسامبر
غیبت امام مہدی عج(قسط23)

غیبت امام مہدی عج(قسط23)

4 مکتب تشیع کا تحفظ: ہر معاشرے کو اپنے نظام کی حفاظت اوراپنے مطلوبہ مقصد تک پہنچنے کے لئے ایک آگاہ رہبر کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ اس کی اعلیٰ قیادت اور رہنمائی میں معاشرہ صحیح راستہ پر قدم بڑھائے۔ ایک رہبر اور ہادی کا وجود معاشرے کے افراد کے لئے بہت بڑی پشت پناہی ہے تاکہ معاشرہ ایک بہترین نظام کے تحت اپنی حیثیت کو باقی رکھ سکے اور آئندہ کے پروگرام کے استحکام کے لئے کمر ہمت باندھ لے۔