22فوریه
کتاب لقاء اللہ (سیر و سلوک) درس 9

کتاب لقاء اللہ (سیر و سلوک) درس 9

نکات :عارف کا مقام ، امام صادق علیہ السلام کے دو فرمان ، حدیث قدسی میں واجبات کی ادائیگی کے بعد مستحبات انجام دینے کا ثمرہ، عارف کا دل ہمیشہ اللہ کے ساتھ، عارف کی منزلت و عظمت، معرفت کے دروازے سب کے لیے کھلے، شریعت کے تابع رہ کر سیر و سلوک کریں

27ژوئن
حضرت ولی عصر علیہ السلام کے تسمیہ اور نام شریف کو ذکر کرنے کا حکم (ساتویں قسط)

حضرت ولی عصر علیہ السلام کے تسمیہ اور نام شریف کو ذکر کرنے کا حکم (ساتویں قسط)

بہت سی روایات دلالت کرتی ہیں کہ حضرت مہدی  ؑ رسول خدا ﷺ کے ہم نام ہیں ۔۔۔ اسی طرح احادیث  لوح میں کہ جن کا مضمون مکمل طور پر گوناگوں ہے اور  ان روایات میں حضرت کا نام آیا ہے ۔ البتہ بعض احادیث لوح میں لفظ  " قائم " آیا ہے اور ان چار  یا پانچ احادیث میں  سے ایک سند اور متن کے اعتبار سے بہت مستحکم ہے ۔

24ژوئن
حضرت ولی عصر علیہ السلام کے تسمیہ اور نام شریف کو ذکر کرنے کا حکم (چھٹی قسط)

حضرت ولی عصر علیہ السلام کے تسمیہ اور نام شریف کو ذکر کرنے کا حکم (چھٹی قسط)

امام مہدی علیہ السلام شیعہ و سنی فریقین میں مورد اتفاق ہیں ۔ان میں اختلاف صرف آپ کے نسب  و ولادت کے حوالے سے ہے، لہٰذا چھپانے کے لئے کوئی خاص بات نہیں تھی ،تا کہ تقیہ کے لئے  وجہ بن سکے، کیونکہ سب جانتے تھے کہ آپ آخر الزمان میں ظہور کریں گے  اور زمین کو عدل و انصاف سے پر کریں گے؛  اس اعتبار سے تقیہ کے لئے کوئی گنجائش باقی نہیں رہتی ۔

22ژوئن
حضرت ولی عصر علیہ السلام کے تسمیہ اور نام شریف کو ذکر کرنے کا حکم (پانچویں قسط)

حضرت ولی عصر علیہ السلام کے تسمیہ اور نام شریف کو ذکر کرنے کا حکم (پانچویں قسط)

یقینا آپ پوچھیں گے کہ تسمیہ کی حرمت کا راز کیا ہے ؟ اس کا جواب یہ ہے کہ اس کی حکمت کا راز اللہ تعالی کے علاوہ کوئی نہیں جانتا ،اگر بعض نے تقیہ اور خوف کہا ہے تو یہ مطلب درست نہیں ہو سکتا ،کیونکہ خوف و تقیہ کی بناء پر ہوتا تو دیگر آئمہ کا نام لینا بھی جائز نہ ہوتا۔ اسی طرح خو ف و ڈر کی بناء پر ہوتا تو دیگر شخصیتوں اور شیعہ خاص افراد کا نام بھی نہ لیا جاتا اور یہ بات صرف امام زمانہ (عج) کے ساتھ خاص نہ ہوتی۔

16ژوئن
حضرت ولی عصر علیہ السلام کے تسمیہ اور نام شریف کو ذکر کرنے کا حکم(چوتھی قسط)

حضرت ولی عصر علیہ السلام کے تسمیہ اور نام شریف کو ذکر کرنے کا حکم(چوتھی قسط)

امام رضا علیہ السلام سے حضرت قائم عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے بارے میں سوال کیا گیا ، تو میں نے سنا کہ وہ فرما رہے تھے : نہ ان کا وجود دیکھا جائے گا اور نہ انکا نام بیان ہو گا۔

09ژوئن
حضرت ولی عصر علیہ السلام کے تسمیہ اور نام شریف کو ذکر کرنے کا حکم (تیسری قسط)

حضرت ولی عصر علیہ السلام کے تسمیہ اور نام شریف کو ذکر کرنے کا حکم (تیسری قسط)

جہاں بھی حضرت ولی عصر علیہ السلام کا نام صراحت سے ذکر ہوا ،یا تو راویوں کی طرف سے بتایا گیا ہے یا ان فقہاء کی طرف سے ہےکہ جو اسے جائز سمجھتے تھے اور اس نام کو نقل کیا ؛ جیسے شیخ بہائی۔ وہ جواز کے قائل تھے اور کتاب مفتاح الفلاح میں حضرت کے نام شریف کو صراحت سے بیان کرتے ہیں۔ لیکن دعاؤوں اور دیگر احادیث میں یا تو حضرت کو لقب سے تعبیر کیا گیا ہے مثلا: " المھدی " یا حروف مقطعہ (م ، ح، م، د ) کے ساتھ ان کے مقدس وجود کو یاد کیا گیا ہے۔

06ژوئن
حضرت ولی عصر علیہ السلام کے تسمیہ اور نام شریف کو ذکر کرنے کا حکم (دوسری قسط)

حضرت ولی عصر علیہ السلام کے تسمیہ اور نام شریف کو ذکر کرنے کا حکم (دوسری قسط)

ابو عبداللہ صالحٰ کہتے ہیں :امام حسن عسکری علیہ السلام کی شہادت کے بعد ایک شیعہ نے مجھ سے کہا کہ میں (بارہویں امام )کے نام اور مکان کے بارے میں سوال کروں ؛تو ناحیہ مقدسہ سے جواب آیا :اگر انہیں (دشمن) اس کا نام بتایا تو وہ فاش کر دیں گے اور اگر انہیں جگہ و مکان کا پتہ چلا ،تو دشمنوں کو ادھر کا بتا دیں گے ۔

02ژوئن
حضرت ولی عصر علیہ السلام کے تسمیہ اور نام شریف کو ذکر کرنے کا حکم

حضرت ولی عصر علیہ السلام کے تسمیہ اور نام شریف کو ذکر کرنے کا حکم

جب امام علی بن الحسین علیہ السلام نے شہادت پائی ۔ امام باقر علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوا اور حضرت کی خدمت میں عرض کی : آپ پر قربان جاوں! آپ جانتے ہیں کہ میرا آپ کے والد کے علاوہ کوئی نہ تھا اور آپ میرے ان سے انس اور لوگوں سے دوری کو اچھی طرح جانتے ہیں ۔

30می
کیا پانچ سال کا بچہ امام بن سکتا ہے؟(آخری قسط)

کیا پانچ سال کا بچہ امام بن سکتا ہے؟(آخری قسط)

شایدانسان کی عقل یہ تسلیم نہ کرے کہ نابالغ بچہ بھی امام ہوسکتا ہے لیکن کیا کیا جائے خالق عقل کہہ رہا ہے کہ میں چاہوں تو کسی کو بچپنے میں نبوت عطا کروں اور چاہوں تو کسی کو امامت وخلافت عطا کروں جیسا کہ قرآن نے صراحت سے فرمایا ہے:” یایحیٰ خذالکتاب بقوة وآتیناہ الحکم صبیاً“اسی طرح دیگر مقام پر آیا ہے :” انی عبداللہ آتانی الکتاب وجعلنی نبیاً “ کیونکہ خالق بھی وہی ہے حاکم بھی وہی شارع بھی وہی اور قانون گذار بھی وہی ہے .پس جب خالق عقل کہہ رہا ہے نابالغ بچہ نبی اور امام بن سکتا ہے تو اگر مخلوق کی عقل اسے بعید سمجھتی ہے تو یہ خود اس کی عقل کی نارسائی ہے .

25می
کیا پانچ سال کا بچہ امام بن سکتا ہے؟/دوسری قسط

کیا پانچ سال کا بچہ امام بن سکتا ہے؟/دوسری قسط

کبھی کبھی بچوں کے درمیان بھی نادر افراد مشاہدہ کئے جاتے ہیں کہ استعداد کے اعتبار اپنے زمانے کے نابغہ ہوتے ہیں جن کا فہم وادراک پچاس ساٹھ سال کے بوڑھوں سے کہیں اچھا ہوتا ہے. ان ہی میں سے ایک ” بو علی سینا“ ہیں جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ بارہ سال کی عمر میں امام ابو حنیفہ کی فقہ کے مطابق فتویٰ دیتے تھے اورسولہ (۱۶) سال کی عمر میں طب کے موضوع پر ” القانون“ جیسی شہرہ آفاق کتاب کی تصنیف کی اور چوبیس (۲۴) سال کی عمر میں تمام علوم کے ماہر ہوگئے.