آیت اللہ حافظ ریاض نجفی کا ملک میں جاری سیاسی کشیدگی ، گندم کے بحران پر تشویش کا اظہار
نکات :عارف کا مقام ، امام صادق علیہ السلام کے دو فرمان ، حدیث قدسی میں واجبات کی ادائیگی کے بعد مستحبات انجام دینے کا ثمرہ، عارف کا دل ہمیشہ اللہ کے ساتھ، عارف کی منزلت و عظمت، معرفت کے دروازے سب کے لیے کھلے، شریعت کے تابع رہ کر سیر و سلوک کریں
ہر سال ایک نیا فتنہ اور نئی بدعت پیدا ہوجائے، (توجب تم یہ دیکھ لو کہ لوگوں کے حالات اس طرح کے ہوگئے ہیں تو) خود کو محفوظ رکھنا اور اس خطرناک ماحول سے نجات کے لئے خدا کی پناہ طلب کرنا( کیونکہ ایسے حالات میں ظہور کا زمانہ نزدیک ہوگا۔)'' کافی،ج٧،ص٢٨.
سلسلہ بحث مہدویت تحریر: استاد علی اصغر سیفی (محقق مہدویت) جو لوگ امام زمانہ عليہ السلام کا انتظار کرتے ہیں یہ وہی لوگ ہیں […]
حضرت امام سجاد عليہ السلام فرماتے ہیں: ''جو شخص ہمارے قائم عليہ السلام کی غیبت کے زمانہ میں ہماری ولایت پر قائم رہے گا، خداوندعالم اس کو شہدائے بدر و احد کے ہزار شہیدوں کا ثواب عطا کرے گا''۔ کمال الدین،ج٢،باب٣١،ح٦،ص٥٩٢.
انتظار کرنے والے معاشرے کے لئے ضروری ہے کہ معاشرے میں مہدوی رنگ و بو پیدا کریں، ان کے نام اور ان کی یاد کا پرچم ہر جگہ لہرائیں اور امام عليہ السلام کے کلام اور کردار کو اپنی گفتگو اور عمل کے ذریعہ عام کریں اور اس راہ میں بھرپورکوشش کریں کہ بے شک آئمہ معصومین کا لُطف ِخاص ان کے شامل حال ہوگا۔
راہ انتظار پر چلنے والا (عاشق) امام مہدی عليہ السلام کے نام سے منسوب محافل اور مجالس میں شریک ہوتا ہے تاکہ اپنے دل میں ان کی محبت کی جڑوں کو مستحکم کرے اور امام عصر عليہ السلام کے نام سے منسوب مقدس مقامات جیسے مسجد سہلہ، مسجد جمکران اور سرداب مقدس میں حاضر ہوتا رہتا ہے۔
جو چیز امام مہدی (عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف) کی معرفت حاصل کرنے اور آپ کی پیروی کرنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہے اور انتظار کی راہ میں پائیداری و استقامت عطا کرتی ہے ، وہ روحوں اور دلوں کے طبیب (امام مہدی عليہ السلام ) سے ہمیشہ رابطہ برقرار رکھنا ہے۔
معرفت امام کاایک اور پہلو امام عليہ السلام کی پر نورصفات اور ان کی سیرت طیبہ کی معرفت ہے۔ معرفت کا یہ پہلو انتظار کرنے والے کے کردارو گفتار پر بہت زیادہ اثرانداز ہوتا ہے
حضرت امام صادق عليہ السلام فرماتے ہیں: ''جو شخص چاہتا ہے کہ امام قائم عليہ السلام کے ناصرین و مددگاروں میں شامل ہواسے انتظار کرنا چاہئے اور انتظار کی حالت میں تقویٰ و پرہیزگاری کا راستہ اختیار کرنا چاہئے اور نیک اخلاق سے مزین ہونا چاہئے''۔(غیبت نعمانی, باب 1،ص 200)
جیسا کہ ہم نے عرض کیا کہ ''انتظار''ایک فطری امر ہے اور ہر قوم و ملت اور ہر دین و مذھب میں انتظار کا تصور پایا جاتا ہے، لیکن انسان کی ذاتی اور اجتماعی زندگی میں پایا جانے والا عام انتظار اگرچہ عظیم اور با اہمیت ہو لیکن امام مہدی عليہ السلام کے انتظار کے مقابلہ میں چھوٹا اور ناچیز ہے کیونکہ آپ کے ظہور کا انتظارخاص خصوصیات رکھتا ہے: