ملک بھر میں آج یوم پاکستان ملی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جائے گا
کینیڈا میں اسلامو فوبیا کا ایک اور واقعہ پیش آ گیا، چاقو بردار شخص نے دو مسلمان خواتین کے حجاب کھینچ کر پھینک دیئے، ایک خاتون زخمی ہو گئی۔
اپنے خطاب میں کہا کہ مدارس کو امریکہ اور یورپ کی خوشنودی کے لئے نشانہ بنایا جارہا ہے۔ مدارس اسلامی تہذیب کے مراکز ہیں، مدارس، مساجد اور شعائر اسلام کے تحفظ کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔
جامعۃ الزہرا (ع) کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے چیئرمین نے خواتین کی مینجمنٹ کے فوائد بیان کرتے ہوئے کہاکہ اسلام اور انسانیت کی نگاہ میں مینجمنٹ کے دیگر انتظامی اجزاء کے ساتھ ساتھ اخلاق اور عاطفت کا وجود انتہائی اہم ہے جنہیں خصوصی طور پر خواتین کی مینجمنٹ میں مشاہدہ کیا جا سکتا ہے۔ خواہران میں عاطفت کا پہلو زیادہ قابل توجہ ہوتا ہے اورتاریخ اسلام کا ایک محور خواتین کا وہ ناقابل فراموش اور تاریخ ساز کردار ہے جو انہوں نے مختلف میدانوں خصوصا علم و دانش کے میدان میں ادا کیا ہے ۔ ان کا یہ کردار تاریخ کے روشن نکات کی شکل اختیار کرچکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں شکرگزار ہوں جس نے حضرت زہرا سلام اللہ علیہا سے منسوب اس علمی درسگاہ میں دوبارہ خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائی اور دعاگو بھی ہوں کہ خلوص دل کے ساتھ زیادہ سے زیادہ خدمت کی توفیق عطا فرمائے۔ اسی طرح رہبر معظم انقلاب، دفتر شورائے سیاست،دفتررہبری اور حجۃ الاسلام محمدیان کا بھی شکریہ ادا کرتی ہوں جنہوں نے اس حقیر پر حسن اعتماد کیا اور ساتھ ساتھ گزشتہ مدیروں کی قدردانی بھی کرتی ہوں۔
ولادت باسعادت حضرت امام مہدی (عج) کے سلسلے میں سادات محلہ احمد پورہ میں جامعہ خدیجة الکبریٰ صلوۃ اللہ علیہا کے زیر اہتمام ایک محفل کا انعقاد کیا گیا، جس میں مقامی خواتین کے علاوہ طالبات کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔
متوازن معاشرہ کےقیام کےلئے خواتین کو تحفظ دینا لازمی ہے ۔
قرآن اور علوم القرآن پر خصوصی توجہ مرکوز کرنا، قرآنی تعلیمات کو عام کرنا، انسانی تہذیب میں نیکی کی اقدار کے تحفظ میں کردار ادا کرنا۔
روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے شعبہ معارف اسلامی اورانسانی سے وابستہ قرآن مرکز برائے خواتین کی جانب سے قرآن کریم کو درست پڑھنے اور تلاوت کے احکام کی تعلیم دینے کے لئے (السقّاء) اور (النرجس) کے عنوان سے دو تربیتی کورسز کا آغاز کیا گیا ہے۔ ان کورسز کے انعقاد کا مقصد خواتین میں قرآن مجید کی ثقافت کو عام کرنا ہے۔
ورکشاپ میں ادارہ تنزیل القرآن کے رکن مولانا علی عباس نقوی نے خطاب کیا اور قرآن کی تلاوت و تفسیر پڑھنے اور اس پر تدبر کرنے اور اپنی زندگی کو قرآن کے سنہری اصولوں کے مطابق گزارنے کی اہمیت پر زور دیا۔