مھدویت

01فوریه
غیبت امام مہدی عج(قسط30)

غیبت امام مہدی عج(قسط30)

حضرت امام زین العابدین عليہ السلام سے منقول ایک روایت میں بیان ہوا ہے کہ: ''امام مہدی عليہ السلام کی زندگی میں جناب نوح عليہ السلام کی سنت پائی جاتی ہے اور وہ ان کی طولانی عمرہے''۔(کمال الدین, ج2،ص 309)

17ژانویه
غیبت امام مہدی عج(قسط28)

غیبت امام مہدی عج(قسط28)

حاجی علی بغدادی کہتے ہیں: میں نے اس سے پہلے آیت اللہ آل یاسین سے درخواست کی تھی کہ میرے لئے ایک نوشتہ لکھ دیں جس میں اس بات کی گواہی ہو کہ میں اہل بیت علیہم السلام کے شیعوں اورمحبان میں سے ہوں تاکہ اس نوشتہ کو اپنے کفن میں رکھوں۔ میں نے سید سے سوال کیا: آپ مجھے کیسے پہچانتے ہیں اور کس طرح گواہی دیتے ہیں؟ فرمایا: انسان کس طرح اس شخص کو نہ پہچانے جو اس کا کامل حق ادا کرتا ہو؟

02ژانویه
غیبت امام مہدی عج(قسط27)

غیبت امام مہدی عج(قسط27)

 خود امام مہدی عليہ السلام فرماتے ہیں: ''اَکثِرُْوا الدعَاء َ بِتَعجِیلِ الفرجِ، فانَّ ذَلکَ فَرَجُکُم''۔(کمال الدین،ج2،ص 239) میرے ظہور میں تعجیل کے لیے کثرت سے دعا کریں,یقینا اس میں تمہارے لیے نجات و رھائی ہے.  یہاں پر مناسب ہے کہ مرحوم حاجی علی بغدادی (جو اپنے زمانہ کے نیک اور صالح شخص تھے) کی دلچسپ ملاقات کو بیان کریں، لیکن اختصار کی وجہ سے اس ملاقات کے چنداہم نکات کے بیان پر اکتفاء کرتے ہیں:

25دسامبر
غیبت امام مہدی عج(قسط26)

غیبت امام مہدی عج(قسط26)

زمانہ غیبت کے شروع سے ہی آپ کے ظہور کے منتظر دلوں کو ہمیشہ یہ حسرت بے تاب کرتی رہی ہے کہ کسی صورت میں اس بافضیلت وجود کا دیدار ہوجائے ، وہ اس کے فراق میں آہ و فغان کرتے رہتے ہیں!  البتہ غیبت صغریٰ میں آپ کے خاص نائبین کے ذریعہ شیعہ اپنے محبوب امام سے رابطہ برقرار کئے ہوئے تھے اور ان میں بعض لوگ امام عليہ السلام کے حضور میں شرفیاب بھی ہوئے ہیں؛ جیسا کہ اس سلسلہ میں کثرت سے روایات پائی جاتی ہیں۔

20دسامبر
غیبت امام مہدی عج(قسط25)

غیبت امام مہدی عج(قسط25)

میر علّام ، مقدس اردبیلی کے ایک شاگرد کہتے ہیں: ''آدھی رات کے وقت میں نجف اشرف میں حضرت امام علی عليہ السلام کے روضہ اقدس کے صحن میں تھا، اچانک میں نے کسی شخص کو دیکھا جو روضہ کی طرف آرہا ہے، میں اس کی طرف گیا جیسے ہی نزدیک پہنچا تو دیکھا کہ ہمارے استاد علامہ احمد مقدس اردبیلی ہیں تو میں جلدی سے چھپ گیا۔ وہ روضہ مطہر کے نزدیک ہوئے جبکہ دروازہ بند ہوچکا تھا، میں نے دیکھا کہ اچانک دروازہ کھل گیا اورآپ روضہ مقدس کے اندر داخل ہوگئے! اور کچھ ہی دیر بعد روضہ سے باہر نکلے اور کوفہ کی طرف روانہ ہوئے۔

08دسامبر
غیبت امام مہدی عج(قسط24)

غیبت امام مہدی عج(قسط24)

چنانچہ اس عالم نے ایسا ہی کیا لیکن امام زمانہ عليہ السلام سے ملاقات نہ ہوسکی، دوسری رات ، دوسرے عالم کو بھیجاگیا لیکن ان کو بھی کوئی جواب نہ مل سکا. آخری رات تیسرے عالم بزرگوار بنام محمد بن عیسیٰ کو بھیجاگیا چنانچہ وہ بھی صحرا کی طرف نکل گئے اور روتے پکارتے ہوئے امام عليہ السلام سے مدد طلب کی۔ جب رات اپنی آخری منزل پر پہنچی تو انھوں نے سنا کہ کوئی شخص ان سے مخاطب ہو کر کہہ رہا ہے:

02دسامبر
غیبت امام مہدی عج(قسط22)

غیبت امام مہدی عج(قسط22)

مذکورہ آثار و فواید کے علاوہ اور بھی بہت سے فواید و آثار امام کے وجود کے لئے روایات میں ذکر کیے جاتے ہیں ، مثال کے طور پر امام انسان کی ہدایت کرتے ہیں اور ان کے سوالات کا جواب دیتے ہیں اور …

23نوامبر
حضرت نرجس علیہا السلام، قسط 4

حضرت نرجس علیہا السلام، قسط 4

اسی طرح مسلمانوں اور روم کے درمیان جنگ پر بہت سے شواہد موجود ہیں ۔ لہذا اگر آپکی مراد یہ ہو کہ ایک بڑی جنگ برپا ہوئی ہو کہ جس میں قیصر روم یا اسکے خاندان کے بعض افراد موجود ہوں تو اس کی ضرورت نہیں ہے ۔

20نوامبر
حضرت نرجس علیہا السلام، قسط 3

حضرت نرجس علیہا السلام، قسط 3

آقای خوئی مزید بیان کرتے ہیں: " لکن فی سند الروایۃ عدۃ مجاھیل " فرض کے طور پر اگر محمد بن بحر اور بشر بن سلیمان کی مشکل حل بھی ہو جائے تو شیخ طوسی کی سند میں ایسے افراد موجود ہیں کہ جن کی حقیقت مجہول ہے۔